مارکٹس

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی ، 100 انڈیکس 1 لاکھ 16 ہزار کی سطح سے اوپر بند

  • آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینک، تیل و گیس اور مارکیٹنگ کمپنیوں سمیت اہم شعبوں میں بھرپور خریداری دیکھی گئی
شائع March 17, 2025 اپ ڈیٹ March 17, 2025 07:54pm

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں آئی ایم ایف کی جانب سے پرامیدی کے باعث خریداری کا رجحان جاری رہا، پیر کے روز بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 663 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 16 ہزار کی سطح سے اوپر بند ہوا۔

کاروباری سیشن کے دوران مثبت رجحان برقرار رہا ، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس بلند ترین سطح 116626.82 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک 100 انڈیکس 663.43 پوائنٹس یا 0.57 فیصد اضافے سے 116,199.59 پوائنٹس پر بند ہوا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکوں، آئل اینڈ گیس مارکیٹنگ کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل اور این بی پی سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاکس میں مثبت رجحان رہا۔

گزشتہ ہفتے کے دوران توانائی کے گردشی قرضوں کے تصفیے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام سے متعلق ممکنہ پیش رفت کی وجہ سے پی ایس ایکس مثبت رہا۔

ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1,137 پوائنٹس یا ایک فیصد اضافے سے ایک لاکھ 15 ہزار536 پوائنٹس پر بند ہوا ۔

آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے پہلے جائزے پر اسٹاف لیول ایگریمنٹ (ایس ایل اے) تک پہنچنے کی جانب اہم پیش رفت کی ہے۔

ناتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے 24 فروری سے 14 مارچ 2025 تک اسلام آباد اور کراچی کا دورہ کیا تاکہ ای ایف ایف کے پہلے جائزے پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حکام کے موسمیاتی اصلاحات کے ایجنڈے پر بھی پیش رفت ہوئی ہے، جس کا مقصد قدرتی آفات سے متعلق خطرات کو کم کرنا ہے، اور اس کے ساتھ اصلاحات جن کی آر ایس ایف کے تحت ممکنہ مدد کی جاسکتی ہے۔

عالمی سطح پر پیر کو چینی حصص تقریبا مستحکم رہے کیونکہ سرمایہ کاروں نے معاشی اعداد و شمار کے ملے جلے سیٹ کا جائزہ لیا جبکہ مزید کھپت بڑھانے والے اقدامات کا انتظار کیا جن کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

جنوبی کوریا کے حصص 1.6 فیصد اضافے کے ساتھ 27 فروری کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے جبکہ ملائیشیا کے بینچ مارک میں 1.1 فیصد اضافہ ہوا۔ تائیوان کے مرکزی انڈیکس میں 1 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

چین نے اتوار کے روز ملکی کھپت کو فروغ دینے کے لئے وسیع پیمانے پر اقدامات کا اعلان کیا ہے ، جس میں آمدنی میں اضافہ اور بچوں کی دیکھ بھال کی سبسڈی شامل ہے ، مالیاتی ریگولیٹرز نے کریڈٹ پابندیوں میں نرمی پر زور دیا تھا - تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام جنوب مشرقی ایشیا کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کو دوبارہ زندہ کرسکتا ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یورپی شراب کی درآمدات پر 200 فیصد محصولات عائد کرنے کی دھمکی کے بعد بڑھتے ہوئے تجارتی تنازعات کے بارے میں خدشات کو دور کرنے میں مثبت جذبات نے مدد کی۔

ملائیشین حصص، جنہوں نے گزشتہ ہفتے بہتری کی تصدیق کی تھی، کو چین کی خبروں کی حمایت ملی۔ تاہم انڈونیشیا کے بینچ مارک میں ایک فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ انڈیکس اب ستمبر کی بلند ترین سطح سے 18.4 فیصد نیچے ہے، جو 20 فیصد کے نشان سے زیادہ دور نہیں ہے جو بیئر مارکیٹ کی تصدیق کرے گا۔

ٹرمپ کی تجارتی پالیسی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہونے کی وجہ سے زیادہ تر ایشیائی حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

یارڈینی ریسرچ کے اعداد و شمار کے رائٹرز کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں اصلاحات کافی عام ہیں ، ایس اینڈ پی 500 نے 1929 کے بعد سے اس طرح کے 56 عارضی مندیوں کا سامنا کیا ہے ، اور عام طور پر یہ محدود نقصان کا سبب بنتا ہے جب تک کہ وہ زیادہ سنگین بیئرمارکیٹوں میں ابتر نہ ہوجائیں۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف