پی آئی اے نجکاری کا عمل آئندہ تین ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا، علیم خان
- دلچسپی رکھنے والی پارٹیز کے تمام خدشات مناسب انداز میں دور کردیے گئے، وزیر نجکاری
وزیرِ نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی فروخت کے حوالے سے دلچسپی رکھنے والی پارٹیز کی ترجیحات کے مطابق تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ عمل اگلے تین ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔ یہ بات جمعرات کو وزارت نجکاری کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتائی گئی ہے۔
گزشتہ برس اکتوبر میں حکومت کا قومی ایئرلائن کی نجکاری کا منصوبہ اس وقت ناکام ہوگیا تھا جب واحد بولی دہندہ کمپنی، بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم نے نجکاری کمیشن کی کم از کم توقعات 85.03 ارب روپے سے بھی کم بولی لگائی تھی اور 60 فیصد حصص کیلئے 10 ارب روپے کی پیشکش پر مصر رہی۔
جمعرات کی پریس ریلیز میں علیم خان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ایئر لائن کی نجکاری کے عمل میں دلچسپی رکھنے والی پارٹیز کے تمام خدشات کو مناسب طریقے سے دور کیا گیا ہے۔
مزید برآں حکومت نے پی آئی اے کی فروخت میں دلچسپی رکھنے والی پارٹیز کی ترجیحات کے مطابق تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کو مزید پرکشش بنانے کے لیے نیا روڈ میپ فراہم کیا جا رہا ہے اور توقع ہے کہ نجکاری کے عمل کے تمام مراحل اگلے تین ماہ میں مکمل کر لیے جائیں گے۔
پریس ریلیز کے مطابق علیم خان نے اس بات پر زور دیا کہ دوسری کوشش میں سرمایہ کاروں کی جانب سے دلچسپی کے بہتر ایکسپریشن آف انٹرسٹ کی توقع ہے کیونکہ پی آئی اے کی یورپ کے لئے پروازوں کے آغاز نے نجکاری کے ماحول کو ”مزید منافع بخش اور سازگار“ بنا دیا ہے۔
یورپی کمیشن اور یورپین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں پی آئی اے پر عائد پابندی ختم کیے جانے کے بعد پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازیں بحال کردی گئی تھیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اقدامات کی وجہ سے قومی ایئرلائن دوبارہ منافع بخش بننے کے لیے تیار ہے۔
عبدالعلیم خان نے مزید بتایا کہ یورپ کے بعد اگلے تین ماہ میں برطانیہ کے لیے پروازیں شروع ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے 240 ملین پاکستانیوں کے سفر کے لئے پہلی ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپ اور برطانیہ کے بعد اگلے مرحلے میں امریکہ اور مشرق بعید کے لیے پروازیں فعال ہوں گی۔
وفاقی وزیر نے یقین دلایا کہ پی آئی اے کی ساکھ بحال کی جائے گی اور ایئرلائن کو اپنے عروج پر واپس لایا جائے گا۔
علیم خان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز اب بھی ایک بار پھر منافع بخش بننے کی صلاحیت رکھتی ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ دوسری کوشش میں نجکاری کا عمل بہتر اور قابل عمل ہوگا۔
Comments