گزشتہ چار سیشنز کے دوران خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد جمعرات کو اضافہ ریکارڈ کیا گیا،اس اضافے کی وجہ امریکی حکومت کی جانب سے کینیڈین خام تیل پر عائد محصولات میں نرمی کے امکانات ہیں، تاہم سرمایہ کار اب بھی میکسیکو پر باقی رہنے والے محصولات اور بڑے پیداواری ممالک کے پیداوار بڑھانے کے منصوبوں کے حوالے سے محتاط نظر آرہے ہیں۔
امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ (ڈبلیو ٹی آئی) 40 سینٹ یا 0.61 فیصد اضافے کے ساتھ 69.72 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ (ڈبلیو ٹی آئی) 40 سینٹ یا 0.6 فیصد اضافے سے 66.71 ڈالر فی بیرل پر جاپہنچا۔
گزشتہ چار سیشنز میں برینٹ کی قیمت میں 6.5 فیصد کی گراوٹ آئی جو بدھ کو دسمبر 2021 کے بعد سے کم ترین سطح پر آگئی جب کہ ڈبلیو ٹی آئی اسی عرصے میں 5.8 فیصد گر کر مئی 2023 کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر آگیا۔
قیمتیں اس وقت گرگئیں جب امریکا نے کینیڈا اور میکسیکو کے تجارتی معاملات، بشمول توانائی کی درآمدات، پر محصولات عائد کیں،اسی دوران بڑے پروڈیوسروں نے 2022 کے بعد پہلی بار پیداواری کوٹہ بڑھانے کا فیصلہ کیا۔
کمی کی رفتار اس وقت سست پڑگئی جب امریکا نے آٹومیکرز کو 25 فیصد محصولات سے مستثنیٰ قرار دینے کا اعلان کیا، جس سے امید پیدا ہوئی کہ تجارتی تنازع کے اثرات کم ہوسکتے ہیں۔
مزید برآں، معاملے سے واقف ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ موجودہ تجارتی معاہدوں کے مطابق درآمد ہونے والی کینیڈین توانائی مصنوعات، جیسے خام تیل اور پٹرول پر عائد 10 فیصد محصول ختم کرسکتے ہیں۔
ٹرمپ کے تجارتی اقدامات عالمی توانائی کی طلب میں کمی اور عالمی تیل مارکیٹ میں تجارتی بہاؤ میں خلل کا خطرہ پیدا کر رہے ہیں۔
اے این زیڈ کے سینیئر کموڈٹی اسٹریٹجسٹ ڈینیئل ہینس نے جمعرات کو ایک نوٹ میں کہا کہ یہ صورتحال امریکی ذخائر میں اضافے سے مزید سنگین ہوگئی
منڈی کا رجحان اب بھی منفی ہے، کیونکہ یہ نہ صرف امریکی ٹیرف کے اثرات بلکہ اوپیک پلس کے پیداوار بڑھانے کے فیصلے سے بھی متاثر ہو رہا ہے۔
امریکی محکمہ توانائی کی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن نے بدھ کو بتایا کہ دنیا کے سب سے بڑے تیل کے صارف، امریکہ میں خام تیل کے ذخائر گزشتہ ہفتے موسمی ریفائنری دیکھ بھال کے دوران توقع سے زیادہ بڑھے جبکہ برآمدات میں اضافے کے باعث پٹرول اور ڈیزل کے ذخائر میں کمی ہوئی۔
ای آئی اے کے مطابق، خام تیل کے ذخائر 36 لاکھ بیرل اضافے کے ساتھ 433.8 ملین بیرل تک پہنچ گئے، جو رائٹرز کے ایک سروے میں تجزیہ کاروں کی 3.41 لاکھ بیرل اضافے کی توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔
امریکی تیل کی طلب میں مزید کمزوری کے آثار نظر آ رہے ہیں، کیونکہ شپ ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق فروری میں امریکہ کی سمندری راستے سے خام تیل کی درآمدات چار سال کی کم ترین سطح پر آ گئیں۔ اس کی بنیادی وجہ کینیڈا سے مشرقی ساحلی علاقوں کو بھیجے جانے والے بیرل کی کمی ہے، جبکہ ریفائنری کی مرمت، بشمول خطے کے سب سے بڑے پلانٹ میں طویل بندش، نے طلب کو محدود کردیا۔
Comments