اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 1450 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
شرح سود میں مزید کمی کی توقعات اورخریداری کے رجحان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں زبردست تیزی کی واپسی ہوئی جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں جمعرات کو 1450 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
کاروباری سیشن کے دوران پھرپور خریداری کا رجحان غالب رہا جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس 13,871.21 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر جاپہنچا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1,459.41 پوائنٹس یا 1.30 فیصد اضافے سے 113,713.17 پوائنٹس پر بند ہوا۔
آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ پی آر ایل، حبکو، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، ایچ بی ایل، این بی پی اور یو بی ایل سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاکس میں مثبت رجحان رہا۔
سرمایہ کار پاکستانی حکام اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) پروگرام کے پہلے جائزے کے حوالے سے جاری مذاکرات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کی ہیڈ آف ریسرچ ثنا توفیق نے بزنس ریکارڈر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ جاتی خریداری مارکیٹ کو سہارا دے رہی ہے کیونکہ سرمایہ کار مرکزی بینک کی آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی میٹنگ میں شرح سود میں کمی کی توقع کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی بھی اضافے کے رجحان کو بڑھا رہی ہے۔
سرمایہ کار پاکستانی حکام اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے پہلے جائزے کے حوالے سے جاری مذاکرات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
اگر قرض دہندہ کے بورڈ کی جانب سے اس جائزے کی منظوری دی جاتی ہے تو اس سے مالی بحران کے شکار پاکستان کے لیے مالی امداد کی ایک اور قسط کا آغاز ہوسکتا ہے جو عام طور پر جون میں پیش کیا جاتا ہے۔
دریں اثنا ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ حکومت نے بینکنگ سربراہان سے گردشی قرضوں کا مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں تیزی آرہی ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 490 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر، جمعرات کے روز ایشیائی اسٹاک میں اضافہ ہوا، کیونکہ سرمایہ کاروں کو امید تھی کہ تجارتی کشیدگی میں کمی آسکتی ہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آٹو میکرز کو ایک ماہ کے لیے ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دیا۔ ادھر، یورو یورپی مرکزی بینک کی پالیسی میٹنگ سے قبل مستحکم رہا۔
جاپانی سرکاری بانڈز ایشیائی تجارتی اوقات میں نمایاں طور پر گر گئے، کیونکہ جرمنی میں طویل المدتی بانڈز کی کئی سالوں میں سب سے بڑی فروخت دیکھی گئی۔ اس کی وجہ وہ معاہدہ بنا جس کے تحت نئی حکومت کی تشکیل کے لیے بات چیت کرنے والی جماعتوں نے مالیاتی قوانین میں نرمی کی کوشش پر اتفاق کیا۔
جاپان کے 10 سالہ سرکاری بانڈز کا منافع تقریبا 16 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا کیونکہ سرمایہ کاری کے جذبات غیر مستحکم رہے۔
مارکیٹ کی زیادہ تر توجہ بڑھتی عالمی تجارتی جنگ پر مرکوز ہے، خاص طور پر منگل کو میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد، جس کے ساتھ چینی اشیا پر بھی نئے محصولات لگائے گئے۔ اس اقدام نے اقتصادی ترقی کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے۔
تاہم بدھ کو وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ ٹرمپ آٹومیکرز کو کینیڈا اور میکسیکو پر اپنے 25 فیصد محصولات سے ایک ماہ کے لیے استثنیٰ دیں گے بشرطیکہ وہ موجودہ آزاد تجارتی قوانین کی پاسداری کریں۔
اس فیصلے کے نتیجے میں امریکی اسٹاک میں تیزی دیکھی گئی، جس نے ابتدائی تجارتی سیشن میں ایشیائی مارکیٹوں کو بھی سہارا دیا۔ ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسیفک کے بڑے حصص کا انڈیکس (جاپان کے علاوہ) 0.86 فیصد بڑھ گیا، جبکہ ٹوکیو کا نکئی انڈیکس 0.8 فیصد اوپر رہا۔
چین اور ہانگ کانگ کے حصص جمعرات کو بڑھ گئے، ایک دن بعد جب بیجنگ نے ایک بلند حوصلہ معاشی ترقی کا ہدف مقرر کیا اور مقامی کھپت اور ٹیکنالوجی صنعت کے لیے مزید معاونت کا عزم ظاہر کیا، کیونکہ امریکہ کے ساتھ تجارتی جنگ میں شدت آ رہی ہے۔
چین کے بلیو چپ انڈیکس میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا۔
ہینگ سینگ میں اس سال اب تک 20 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ جنوری 2022 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح کو چھو گیا ہے۔
دریں اثنا انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور روپیہ 5 پیسے کے اضافے سے 279 روپے 82 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ روز کے 263.96 ملین سے بڑھ کر 373.09 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 13.73 ارب روپے سے بڑھ کر 26.25 ارب روپے ہوگئی۔
پاک انٹ بلک 48.31 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد فوجی سیمنٹ 28.19 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 22.58 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعرات کو 441 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 220 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 142 میں کمی جبکہ 79 میں استحکام رہا۔
Comments