حب پاور کمپنی لمیٹڈ (حبکو) کے ماتحت ادارے نارووال انرجی لمیٹڈ (این ای ایل) نے گزشتہ ماہ حکومت کے ساتھ طے پانے والے ترمیمی معاہدے پر باضابطہ طور پر عمل درآمد کر دیا ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پی) حبکو نے بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

نوٹس کے مطابق ٹیرف پر نظر ثانی اور موجودہ ٹیرف کو ’ہائبرڈ ٹیک اینڈ پے‘ ماڈل میں تبدیل کرنے کے لیے وزیراعظم آفس کے تحت تشکیل دی گئی ٹاسک فورس کی درخواست پر حبکو کے ماتحت ادارے نارووال انرجی لمیٹڈ (این ای ایل) نے مجوزہ ترامیم پر عمل درآمد کے لیے حکومت اسلامی جمہوریہ پاکستان (جی او پی) اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (گارنٹی) لمیٹڈ (سی پی پی اے) کے ساتھ 14 فروری 2025 کو ایک ترمیمی معاہدہ کیا ہے۔

اہم شرائط و ضوابط کا اظہار کرتے ہوئے حبکو نے بتایا کہ ترمیمی معاہدہ یکم نومبر 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔

او اینڈ ایم کے انڈیکسیشن میکانزم میں تبدیلی کی گئی ہے جبکہ ورکنگ کیپیٹل اور او اینڈ ایم کی لاگت کے ٹیرف پر نظر ثانی کی گئی ہے۔

نئی شرائط کے تحت ایکویٹی ٹیرف پر منافع کی ادائیگی ہائبرڈ ٹیک اینڈ پے موڈ میں کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، انشورنس پریمیم ٹیرف ای پی سی لاگت کے 0.9 فیصد تک محدود ہے.

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان غیر مشروط طور پر ثالثی جمع کرانے کے معاہدوں کے تحت ثالثی سے دستبردار ہو جائے گی، جبکہ سی پی پی اے 31 اکتوبر 2024 تک کے بقایا واجبات کابینہ سے معاہدے کی منظوری کے 90 دن کے اندر ادا کرے گا۔

نئے شرائط کے تحت، 31 اکتوبر 2024 تک کے بقایا دیر سے ادائیگی کے سود سے استثنیٰ دیا جائے گا اور پی پی اے میں ایل سی آئی اے ثالثی کی شق کو مقامی قوانین کے تحت اسلام آباد میں ہونے والی ثالثی سے تبدیل کیا جائے گا۔

حبکو کا منافع 31 دسمبر 2024 ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 68 فیصد کمی کے ساتھ 5.48 ارب روپے رہا۔

اس کے نتیجے میں فی حصص آمدنی (ای پی ایس) کم ہو کر 3.25 روپے فی حصص رہ گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 11.78 روپے فی حصص تھی۔

کمپنی نے 5 روپے فی حصص یعنی 50 فیصد کیش ڈیویڈنڈ کا اعلان کیا۔

Comments

200 حروف