امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وینزویلا میں کام کرنے کے لیے شیورون کو دیے گئے لائسنس کو منسوخ کرنے کے اعلان کے بعد خام تیل کی قیمتیں جمعرات کو دو ماہ کی کم ترین سطح سے قدرے بڑھ گئیں۔

برینٹ کروڈ آئل فیوچر 19 سینٹ یا 0.3 فیصد اضافے سے 72.72 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ آئل 16 سینٹ یا 0.2 فیصد بڑھ کر 68.78 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ ہوا۔

دونوں بینچ مارکس بدھ کو10 دسمبر کے بعد اپنی کم ترین سطح پر بند ہوئے، جس کی وجہ امریکا میں ایندھن کے ذخائر میں غیر متوقع اضافے سے طلب میں کمی کے اشارے اور روس-یوکرین امن معاہدے کی امیدیں تھیں۔

بدھ کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ سابق صدر جو بائیڈن کی جانب سے دو سال قبل شیورون کو وینزویلا میں کام کرنے کی دی گئی اجازت کو منسوخ کر رہے ہیں۔

شیورون وینزویلا سے یومیہ تقریباً 2,40,000 بیرل خام تیل برآمد کرتا ہے جو ملک کی کل پیداوار کا ایک چوتھائی سے زیادہ ہے۔ اس لائسنس کے خاتمے سے شیورون وینزویلا کا خام تیل برآمد نہیں کر سکے گا۔

نسان سکیورٹیز کی ایک اکائی این ایس ٹریڈنگ کے صدر ہیرویوکی کیکوکاوا نے کہا کہ وینزویلا سے متعلق خبروں نے روس-یوکرین جنگ بندی مذاکرات کے درمیان حالیہ فروخت کے بعد مارکیٹ میں استحکام پیدا کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی اسٹریٹجک پٹرولیم ریزرو سے ممکنہ خریداری نے بھی مارکیٹ کو سہارا دیا کیونکہ ڈبلیو ٹی آئی دو ماہ میں اپنی کم ترین سطح کے قریب ٹریڈ کررہا تھا۔

گزشتہ ہفتے، ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ ایس پی آر کو تیزی سے بھر دے گی اور انہوں نے بائیڈن کو پٹرول کی قیمت کم کرنے کے لیے ایس پی آر استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

مارکیٹ کے شرکاء کی توجہ ٹرمپ کے روسی یوکرین امن مذاکرات پر مرکوز ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ولودیمیر زیلینسکی نایاب معدنیات سے متعلق معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے جمعے کو واشنگٹن کا دورہ کریں گے جبکہ یوکرین کے رہنما کا کہنا تھا کہ معاہدے کی کامیابی کا دارومدار ان مذاکرات اور امریکی امداد جاری رکھنے پر ہوگا۔

انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن نے بدھ کے روز کہا کہ گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے ذخیرے میں غیر متوقع طور پر کمی واقع ہوئی کیونکہ ریفائننگ کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا، جبکہ پٹرول اور ڈسٹیلیٹ انوینٹریز میں حیرت انگیز اضافہ ہوا۔

Comments

200 حروف