خام تیل کی قیمتوں میں بدھ کو معمولی اضافہ دیکھا گیا، اس اضافے کی وجہ ایک انڈسٹری گروپ کی رپورٹ ہے جس کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے ذخائر میں کمی واقع ہوئی۔

برینٹ کروڈ کی قیمت 20 سینٹ یا 0.3 فیصد اضافے سے 73.22 ڈالر فی بیرل پر جاپہنچا۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کا فیوچر 18 سینٹ یا 0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 69.11 ڈالر رہا۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق، امریکی پٹرولیم انسٹیٹیوٹ (اے پی آئی) کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 21 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران امریکی خام تیل کے ذخائر میں 6.4 لاکھ بیرل کی کمی واقع ہوئی۔

سرکاری اعداد و شمار بدھ کو بعد میں جاری کیے جائیں گے۔

آئی این جی کے کموڈٹیز ماہرین نے بدھ کو اپنے ایک نوٹ میں کہا کہ اگر آج ای آئی اے کے ذریعے اس کی تصدیق ہوجاتی ہے تو یہ جنوری کے وسط کے بعد سے امریکی خام تیل کے ذخائر میں پہلی گراوٹ ہوگی۔

تاہم رائٹرز کے سروے میں شامل تجزیہ کاروں نے گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے ذخائر میں 2.6 ملین بیرل اضافے کا تخمینہ لگایا تھا۔

سپلائی کے حوالے سے، آئی این جی نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے امکانات بہتر ہو رہے ہیں، جبکہ مارکیٹ امریکی اور یوکرین کے درمیان ممکنہ معدنیات کے معاہدے کے اثرات پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔

آئی این جی کے ماہرین کے مطابق یہ پیش رفت روس پر عائد پابندیوں کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ہوگی، جس سے مارکیٹ میں سپلائی سے متعلق غیر یقینی صورتحال کافی حد تک کم ہو جائے گی ۔

ذرائع نے منگل کو رائٹرز کو بتایا کہ امریکہ اور یوکرین نے ایک مسودہ معدنیات معاہدے کی شرائط پر اتفاق کر لیا ہے، جو صدر ٹرمپ کی یوکرین جنگ کو جلد ختم کرنے کی کوششوں میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

دوسری جانب، امریکہ اور جرمنی کے کمزور اقتصادی اعداد و شمار نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کو محدود کر دیا، جبکہ منگل کو ان رپورٹس کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں 2 فیصد سے زائد کمی واقع ہوئی۔

برینٹ کروڈ 23 دسمبر کے بعد اپنی کم ترین سطح پر بند ہوا، جبکہ ڈبلیو ٹی آئی نے 10 دسمبر کے بعد کی کم ترین قیمت پر اختتام کیا۔

امریکی اعدادوشمار کے مطابق، فروری میں صارفین کے اعتماد میں 3.5 سال کے دوران سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی، جبکہ 12 ماہ کے لیے مہنگائی کی توقعات بڑھ گئیں۔ دوسری طرف، جرمن معیشت 2024 کی آخری سہ ماہی میں پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں سکڑ گئی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی چین اور دیگر تجارتی شراکت داروں کے خلاف ممکنہ محصولات (ٹیرف) سے متعلق پالیسیوں نے امریکی معیشت پر دباؤ بڑھنے کے خدشات کو جنم دیا ہے، جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی طلب متاثر ہونے کا امکان ہے۔

اے این زیڈ بینک کے تجزیہ کاروں نے صارفین کے نام ایک نوٹ میں لکھا ہے کہ اس سے ایران کے خلاف تازہ امریکی پابندیوں کے باوجود تیل کی فراہمی میں کمی کے بارے میں خدشات میں کمی آئی ہے۔

کموڈٹی تجزیہ کار روری جانسٹن کے مطابق، امریکی پابندیاں ایرانی خام تیل کی برآمدات میں روزانہ 10 لاکھ بیرل تک کمی کا باعث بن سکتی ہیں، لیکن اس کمی کا ازالہ اوپیک پلس کے وہ رکن ممالک کر سکتے ہیں جو آئندہ مہینوں میں پیداوار میں اضافہ کرنے کے خواہاں ہیں۔

Comments

200 حروف