اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے مشرق بینک پاکستان لمیٹڈ (ایم بی پی ایل) کو پائلٹ آپریشنز کے لیے پہلا محدود لائسنس دے دیا ہے، جس سے ایم بی پی ایل کو ملک میں ڈیجیٹل ریٹیل بینک کے طور پر کام کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔

یہ پیش رفت مرکزی بینک کی جانب سے ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک کو اپنا پہلا ڈیجیٹل ریٹیل بینکنگ (ڈی آر بی) لائسنس دینے کے چند ہفتوں بعد سامنے آئی ہے، جو ملک کی مالیاتی خدمات کو بینکوں سے محروم اور پسماندہ آبادیوں تک پھیلانے کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے ایم بی پی ایل کے بورڈ اور سینئر انتظامیہ کے ساتھ ہونے والے خصوصی اجلاس میں مشرق بینک پاکستان لمیٹڈ کو پائلٹ آپریشنز کے لیے پہلا محدود لائسنس جاری کیا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے ایم بی پی ایل سے اپنی توقعات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ جیسی جدید ترین ٹیکنالوجیز سے استفادہ کرتے ہوئے بہترین معیار کو برقرار رکھے گا تاکہ ہموار اور ذاتی بینکاری خدمات فراہم کی جا سکیں۔

انہوں نے ایم بی پی ایل کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سخت ریگولیٹری معیارات پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کے بینکاری منظرنامے کو تبدیل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے جبکہ اس شعبے میں مسابقت اور جدت طرازی کو فروغ دے۔

اسٹیٹ بینک کے بیان کے مطابق ایم بی پی ایل مشرق بینک پی ایس سی (یو اے ای) کا مکمل ملکیتی ماتحت ادارہ ہے، جو اپنے ساتھ بینکنگ کے شعبے میں جدت طرازی، کسٹمرز کی ضروریات اور توقعات کو اہمیت دینے اوربدلتی ہوئی صورتحال سے تیز رفتاری کے ساتھ نمٹنے کی بھرپور تاریخ رکھتا ہے۔

مشرق بینک کی وسیع علاقائی اور عالمی موجودگی، بشمول یورپ، ایشیا، افریقہ اور امریکہ میں دفاتررکھنے والی کامیاب حکمت عملی اسے پاکستان میں اپنانے کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے 2022 میں مکمل ڈیجیٹل بینکوں کو لائسنس دینے کے لئے ایک ریگولیٹری فریم ورک متعارف کرایا، جس سے فن ٹیک اسٹارٹ اپس اور روایتی بینکوں دونوں کو مکمل طور پر ڈیجیٹل بینکاری خدمات کا نظام قائم کرنے کے قابل بنایا گیا۔

فریم ورک نے دو قسم کے لائسنس پیش کیے: ڈیجیٹل ریٹیل بینک (ڈی آر بی) اور ڈیجیٹل فل بینک (ڈی ایف بی)، جن کے آپریشنز خصوصی طور پر ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔

مسابقت کو فروغ دینے کے لیے اسٹیٹ بینک نے گروپ بیسڈ طریقہ کار اپنایا اور ابتدائی طور پر پانچ لائسنس جاری کیے۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اس اقدام نے نمایاں دلچسپی حاصل کی اور بڑے مالیاتی اداروں کی جانب سے 20 درخواستیں جمع کرائی گئیں۔

مرکزی بینک نے پانچ اداروں ایزی پیسہ بینک لمیٹڈ، مشرق بینک پاکستان لمیٹڈ، رقمی اسلامک ڈیجیٹل بینک لمیٹڈ (آر آئی ڈی بی ایل)، ہیوگو بینک لمیٹڈ اور کے ٹی بینک لمیٹڈ کو این او سی جاری کیے۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر کا کہنا تھا کہ یہ فریم ورک ڈیجیٹل بینکوں کو بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ وہ صارفین کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آسان اور قابل رسائی ڈیجیٹل خدمات فراہم کرسکیں۔

Comments

200 حروف