پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں خریداری کا سلسلہ جمعرات کو بھی جاری رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریبا 400 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

کے ایس ای 100 میں دن کے بیشتر حصے میں خریداری دیکھی گئی اور گزشتہ روز کے مقابلے میں 860 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 1 لاکھ 14 ہزار202 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

تاہم، دوسرے ہاف میں کچھ فروخت نے انٹرا ڈے اضافے کو کم کر دیا۔

اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 396.72 پوائنٹس یا 0.35 فیصد اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 13 ہزار 739 پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس میں مثبت رجحان دیکھا گیا جس کو مضبوط نتائج سے تقویت ملی۔

یہ اضافہ بنیادی طور پر سی ایچ سی سی ، ایف سی سی ایل ، پی آئی او سی ، ڈی جی کے سی اور ایم سی بی کی وجہ سے ہوا ، جو مجموعی منافع کا 353 پوائنٹس تھے۔

یاد رہے کہ بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تیزی کا رجحان جاری رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 253.96 پوائنٹس یا 0.22 فیصد اضافے سے 113,342.44 پر بند ہوا۔

عالمی سطح پر وال اسٹریٹ پر غیر مستحکم کاروبار اور یورپی اسٹاک میں کمی کے بعد ایشیائی حصص جمعرات کو تیزی سے گرگئے کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف منصوبوں اور فیڈرل ریزرو پالیسی سازوں کے محتاط رویے نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کیا۔

خطرے سے بچنے کے رجحان نے سونے کی قیمتوں کو ریکارڈ سطح تک پہنچا دیا، جبکہ جغرافیائی سیاسی خدشات کے باعث جاپانی ین سمیت محفوظ سرمایہ کاری سمجھے جانے والی کرنسیوں کی قدر میں بھی اضافہ ہوا۔

ٹرمپ نے منگل کو کہا کہ فارماسیوٹیکل اور سیمی کنڈکٹر چپس پر وسیع پیمانے پر محصولات ”25 فیصد یا اس سے زیادہ“ سے شروع ہوں گے اور ایک سال کے دوران نمایاں طور پر بڑھیں گے۔

وہ دو اپریل سے گاڑیوں پر اسی طرح کے محصولات عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

دیگر خطرات کے ساتھ ساتھ اس نے وسیع پیمانے پر تجارتی جنگ کے خدشات کو بڑھا دیا ہے جس سے سرمایہ کار پریشان ہیں ، اگرچہ کچھ تجزیہ کار ٹرمپ کے ان اقدامات کو محض ایک مذاکراتی حربہ قرار دے رہے ہیں۔

ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین ایشیا-پیسیفک انڈیکس (جاپان کے علاوہ) ابتدائی تجارت میں 1 فیصد گرگیا جبکہ مضبوط ین کے باعث جاپان کا نکی انڈیکس 1.4 فیصد نیچے آ گیا۔

چینی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز سست رہا اور بلیو چپ انڈیکس میں 0.4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 1.7 فیصد گر گیا جو رواں ہفتے کے اوائل میں 4 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

جمعرات کو ہینگ سینگ کا ٹیک اسٹاک انڈیکس 3 فیصد سے زیادہ گر گیا جو تین ماہ میں بدترین ایک روزہ گراوٹ ہے۔ اس کے باوجود فروری میں اب تک انڈیکس میں تقریبا 6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ روز کے 667.72 ملین سے بڑھ کر 787.44 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 25.73 ارب روپے سے بڑھ کر 33.10 ارب روپے ہوگئی۔

پاک انٹرنیشنل بلک 91.48 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد فوجی سیمنٹ 73.71 ملین شیئرز اور کے الیکٹرک لمیٹڈ 58.97 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

جمعرات کو 453 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 223 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 176 میں کمی جبکہ 54 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف