پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں منگل کے روز مثبت رجحان بحال ہوا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1345 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

کے ایس ای 100 میں ابتدائی چند گھنٹوں کے دوران رینج باونڈ ٹریڈنگ دیکھنے میں آئی، جس کے بعد زبردست خریداری کا رجحان رہا جس نے انڈیکس کو 113,252.55 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 1,344.95 پوائنٹس یا 1.20 فیصد اضافے کے ساتھ 113,088.48 پوائنٹس پر بند ہوا۔

کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، ریفائنریز اور آٹوموبائلز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ ایچ بی ایل، این بی پی، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی او ایل، شیل اور ایس این جی پی ایل سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک میں مثبت زون میں کاروبار ہوا۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز نے منگل کو ایک نوٹ میں کہا کہ کوئی بڑا محرک نظر نہیں آ رہا ہے، توقع ہے کہ مارکیٹ آئندہ چند ہفتوں تک محدود رہے گی، مارچ میں آئی ایم ایف کا جائزہ مکمل ہونے کے بعد ممکنہ بہتری آئے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ہمارا ماننا ہے کہ مارکیٹ ویلیو ایشن کے نقطہ نظر سے پرکشش ہے اور کسی بھی گراوٹ کا فائدہ اٹھانے کی سفارش کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ پیر کو پی ایس ایکس میں فروخت کا دباؤ برقرار رہا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس مسلسل چوتھے سیشن میں منفی زون ایک لاکھ 11 ہزار743 پر بند ہوا۔

عالمی سطح پر منگل کو ایشیائی حصص اور ڈالر کی قدر میں استحکام رہا کیونکہ تاجروں نے آسٹریلیا میں شرح سود میں کمی اور چین میں کمپنی کی آمدنی کا انتظار کیا۔ اس کے برعکس یوکرین کے کسی بھی امن معاہدے کی حمایت میں دفاعی اخراجات میں اضافے کے امکان پر یورپی حصص نے ریکارڈ بلندیوں کو چھولیا۔

آسٹریلوی ڈالر مرکزی بینک کی جانب سے مقامی وقت کے مطابق سہ پہر ساڑھے تین بجے شرح سود کے فیصلے سے قبل دو ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

مارکیٹوں نے شرح سود میں 25 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کا 89 فیصد امکان ظاہر کیا ہے۔

ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا اور یورپی فیوچرز ایشیا کی صبح کی تجارت میں مستحکم رہے۔ جاپان کا نکی 0.3 فیصد بڑھ گیا۔

پین یورپ ایس ٹی او ایکس ایکس 600 انڈیکس 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ بند ہوا کیونکہ دفاعی اور ایرو اسپیس اسٹاک کا پیمانہ 4.6 فیصد بڑھ کر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ، جو تین سال قبل روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے پہلے ہی دوگنا سے زیادہ ہو چکا ہے۔

سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ صنعت میں آمدنی میں تیزی سے اضافہ جاری رہے گا۔ اس کی وجہ نئی سکیورٹی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دفاعی بجٹ میں نمایاں اضافہ ہے جسے تجزیہ کاروں نے اس شعبے کے لیے ’سپر سائیکل‘ قرار دیا ہے۔

امریکی مارکیٹیں عام تعطیل کی وجہ سے رات بھر بند رہیں۔

دریں اثناء انٹر بینک مارکیٹ میں منگل کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ کاروبار کے اختتام پر روپیہ 10 پیسے کی کمی کے ساتھ 279.37 روپے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ روز کے 511.19 ملین سے بڑھ کر 545.01 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 19.64 ارب روپے سے بڑھ کر 20.74 ارب روپے ہوگئی۔

بی او پنجاب 200.84 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد پاور سیمنٹ 25.78 ملین حصص دوسرے نمبر اور ورلڈ کال ٹیلی کام 21.84 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

منگل کو 446 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 255 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 139 میں کمی جبکہ 52 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف