وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے ملک کے میکرو اکنامک استحکام اور اصلاحاتی کوششوں پر مثبت ردعمل ملا ہے۔
انشور امپیکٹ کانفرنس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ”انتہائی تعمیری اور مثبت ملاقات“ ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 12 ماہ کے دوران حاصل کی گئی معاشی استحکام کے حوالے سے ہمیں انتہائی مثبت فیڈ بیک ملا ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی سربراہ نے وزیراعظم کی قیادت اور اصلاحات پر مبنی پروگرام کے حوالے سے ملک کے عزم کو سراہا۔
یاد رہے کہ منگل کو وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ گورنمنٹ سمٹ (ڈبلیو جی ایس) 2025 کے موقع پر آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی،واضح رہے کہ یہ ملاقات مارچ کے اوائل میں 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ کی پہلی جائزہ نشست سے قبل ہوئی ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پاکستان کے آئی ایم ایف پروگرام اور حکومت کے جامع اصلاحاتی ایجنڈے کے ذریعے حاصل ہونے والے میکرو اکنامک استحکام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ اور مالی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا گیا جو معاشی استحکام کی بحالی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے میں اہم ثابت ہوگا۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف کا تین رکنی وفد توسیعی فنڈ ای ایف ایف پروگرام کے تحت جائزہ لینے کے لیے پاکستان میں موجود ہے۔
دریں اثناء محمد اورنگزیب نے کہا کہ میکرو اکنامک استحکام کے حصول کے علاوہ حکومت ٹیکس، توانائی، ایس او ای اور پبلک فنانس میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ میں تیزی سے کام کررہی ہے۔
پاکستان کے انشورنس سیکٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ شعبہ اچھی بنیاد سے آغاز کررہا ہے، تاہم ایک محفوظ پاکستان کے وژن کو حاصل کرنے کیلئے اس شعبے کو مزید بہتر، تیز اور کم لاگت والا بنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جدت طرازی کی ایک خاص سطح موجود ہے لیکن ہم ابھی وہاں نہیں ہیں جہاں ہمیں ہونا چاہیے اور جہاں ہونے کی ضرورت ہے ۔
محمد اورنگزیب نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت کا کردار پالیسی فریم ورک فراہم کرنا اور اس میں تسلسل کو یقینی بنانا ہے۔
Comments