پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور وکلاء برادری کی مخالفت کے دوران جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) نے سپریم کورٹ کے لیے ہائی کورٹ کے 6 ججوں کے ناموں کی منظوری دے دی۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق کمیشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شفیع صدیقی، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس ہاشم کاکڑ اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔

علاوہ ازیں کمیشن نے پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس شکیل احمد اور سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کرنے کی منظوری دی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو آئین کے آرٹیکل 181 کے تحت ایڈہاک جج مقرر کیا گیا تھا۔

جے سی پی کا اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ڈی چوک کے قریب وکلاء ایکشن کمیٹی کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔ وکلاء نے ریڈ زون میں داخلے کا راستہ بند کردیا اور کئی دیگر سڑکیں بھی بند کردیں۔

مظاہرین نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کے تبادلے کے خلاف نعرے بازی کی۔

پی ٹی آئی نے جے سی پی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان اور سینیٹر علی ظفر نے کمیشن کی آج کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ کے بعض ججوں اور سینیٹر علی ظفر کی جانب سے لکھے گئے خطوط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کی درخواست کا اعادہ کیا کہ اجلاس چند دنوں کے لئے ملتوی کیا جائے۔

تاہم بیرسٹر گوہر نے کہا کہ چونکہ جے سی پی کا اجلاس ملتوی نہیں کیا گیا ، اس لیے پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے اس بات پر زور دیا کہ 26ویں ترمیم کی مخالفت کے باوجود— جس کے تحت جے سی پی کو مزید قانون سازوں کو شامل کرنے کے لیے دوبارہ ترتیب دیا گیا تھا— پارٹی عدالتی تقرری کے عمل میں اب بھی مصروف ہے۔

بیرسٹر گوہر کے ساتھ بات کرتے ہوئے علی ظفر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدالتی تبادلوں کے معاملے کو حل کیے بغیر جے سی پی کا اجلاس منعقد کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے ”نامناسب“ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ کارروائی سے قبل عدالتوں کو یہ طے کرنا ہوگا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر ترین جج کون ہے۔ اس کے بعد ہی ہم جے سی پی کے اجلاس میں شرکت کریں گے اور باضابطہ طور پر اپنا موقف پیش کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا آنے والا وفد، جو پاکستان کا دورہ کرنے والا ہے، ہمارے اعتراضات کا جائزہ لینے میں دلچسپی لے گا۔

سپریم کورٹ کے ججز کا جے سی پی اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ

گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے 4 ججوں نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے درخواست کی تھی کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے کا فیصلہ ہونے تک سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری ملتوی کی جائے۔

جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس اطہر من اللہ نے جمعہ کو چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس یحیٰ آفریدی کو خط لکھا ہے جس کی کاپیاں جے سی پی کے تمام ممبران کو بھیجی گئی ہیں۔

Comments

200 حروف