پاکستان نے لیبیا کے قریب 65 مسافروں کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے کی تفصیلات طلب کر لیں
- طرابلس میں پاکستانی سفارت خانے نے فوری طور پر ایک ٹیم زاویہ اسپتال روانہ کی تاکہ مرنے والوں کی شناخت میں مقامی حکام کی مدد کی جا سکے۔
پاکستان نے پیر کے روز لیبیا کے شہر زاویہ کے شمال مغرب میں مارسا ڈیلا بندرگاہ کے قریب تقریبا 65 مسافروں کو لے جانے والا ایک بحری جہاز الٹنے کے بعد تفصیلات طلب کی ہیں۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طرابلس میں پاکستانی سفارت خانے نے فوری طور پر ایک ٹیم زاویہ اسپتال روانہ کردی ہے تاکہ جاں بحق افراد کی شناخت میں مقامی حکام کی مدد کی جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سفارت خانہ متاثرہ پاکستانیوں کی مزید تفصیلات حاصل کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔
صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے وزارت خارجہ کے کرائسس مینجمنٹ یونٹ کو فعال کر دیا گیا ہے۔
ساحلی پٹی اور دریاؤں کے ساتھ لوگوں کو لے جانے والے بحری جہازوں میں اکثر خطرناک حد تک بھیڑ بھاڑ ہوتی ہے، اور حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد حیران کن ہوسکتی ہے۔ تمام لاشوں کو نکالنے میں بھی کئی دن لگ سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مراکش کی بندرگاہ دخلہ کے قریب 86 غیر قانونی تارکین وطن پر مشتمل ایک کشتی الٹ گئی تھی جس میں 44 پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ تاہم زندہ بچ جانے والے 20 سے زائد افراد واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
گزشتہ سال یونان میں کشتی الٹنے کے حادثے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق ہوا تھا جبکہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے 47 افراد کو کامیابی کے ساتھ بچا لیا گیا تھا۔
یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب لکڑی کی کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ تارکین وطن جاں بحق ہو گئے تھے۔
Comments