دھماکہ خیز مواد تیار کرنے والی پاکستانی کمپنی بیافو انڈسٹریز لمیٹڈ (بی آئی ایف او) نے ریکوڈک مائننگ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ (آر ڈی ایم سی) کے ساتھ بلاسٹنگ سروسز فراہم کرنے کے لیے معاہدہ کیا ہے۔

لسٹڈ کمپنی نے پیر کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا، ’ہمیں آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ کمپنی نے ریکوڈک مائننگ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ (آر ڈی ایم سی) کے ساتھ بلسٹنگ سروسز (سول) کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ ریکوڈک کان کنی سائٹ پر کان کنی سے قبل ابتدائی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے دھماکہ خیز مواد اور متعلقہ سول بلاسٹنگ خدمات کی فراہمی کا معاہدہ ہے۔

بیافو انڈسٹریز نے یکم جولائی 1994 کو اپنی تجارتی پیداوار کا آغاز کیا اور بنیادی طور پر تجارتی دھماکہ خیز مواد اور دھماکہ خیز لوازمات بشمول ڈیٹونیٹرز اور دیگر مواد کی تیاری میں مصروف ہے۔

ریکوڈک کان 50 فیصد کینیڈین کان کن بیرک گولڈ کی ملکیت ہے، 25 فیصد تین وفاقی سرکاری اداروں (جی ایچ سی ایل، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل) کی ملکیت ہے، 15 فیصد بلوچستان حکومت کی طرف سے مکمل فنڈڈ بنیاد پر اور 10 فیصد بلوچستان کی جانب سے فری کیریڈ بنیاد پر ہے۔

دریں اثنا سعودی عرب کی منارا منرلز انویسٹمنٹ کمپنی نے ایس ایس ایف (سعودی خودمختار فنڈ) کی حمایت سے بیرک گولڈ کارپوریشن کے زیر کنٹرول ریکوڈک میں ایک ارب ڈالر کے حصص حاصل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

گزشتہ ہفتے بیرک گولڈ نے کہا تھا کہ 2024 کے اختتام پر سونے کے مجموعی ثابت شدہ اور ممکنہ ذخائر 23 فیصد اضافے کے ساتھ 17.4 ملین اونس تک پہنچ گئے۔

کمپنی نے ریکوڈک میں اپنی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل ہونے کے بعد اپنے ممکنہ ذخائر میں 13 ملین اونس سونے کا اضافہ کیا۔

بیرک اس کان کو دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کے علاقوں میں سے ایک سمجھتے ہیں ، جس کی پیداوار 2028 کے آخر تک شروع ہونے کی توقع ہے۔

Comments

200 حروف