سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) نے مرکزی بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کمی کے بعد اپنی متعدد قومی بچت اسکیموں (این ایس ایس) پر شرح منافع میں 200 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کی کمی کی ہے۔

بروکریج ہاؤس عارف حبیب لمیٹڈ کی رپورٹ کے مطابق سیونگ اکاؤنٹ (ایس اے) کی شرح 200 بی پی ایس کم کرکے 13.50 فیصد سے 11.50 فیصد تک کردی گئی ہے۔

یہ تبدیلیاں 31 جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوں گی۔

 ۔
۔

ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹ پر (ڈی ایس سی) 9 بی پی ایس کی کمی کے بعد شرح منافع 12.19 فیصد سے 9 12.10 فیصد تک کردی گئی ہے۔

بہود سیونگ سرٹیفکیٹ (بی ایس سی) پر شرح منافع میں 24 بی پی ایس کی کمی کی گئی ہے اور اب یہ 13.92 فیصد سے کم ہوکر 13.68 فیصد رہ گئی۔

اسی طرح ریگولر انکم سرٹیفکیٹ (آر آئی سی) پر شرح منافع 11.88 فیصد فراہم کی جائے گی جبکہ اس سے پہلے یہ شرح 12 فیصد تھی۔

شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹ (ایس ٹی ایس سی) پر شرح 100 بی پی ایس کم کرکے 12.38 فیصد سے 11.38 فیصد کردی گئی۔

دریں اثنا پنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ (پی بی اے) اور شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹ (ایس ایف ڈبلیو اے) کی شرح 24،24 بی پی ایس کم ہوکر 13.68 فیصد ہوگئی۔

چند روز قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے کلیدی پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کی تھی جس کے بعد یہ 12 فیصد ہوگئی ہے۔

جون 2024 کے بعد سے اہم شرح سود میں یہ لگاتار چھٹی کمی ہے اور اس وقت شرح سود یہ 22 فیصد تھی۔

جنوری میں افراط زر میں مزید کمی کی توقع ہے اور آئندہ مہینوں میں اس میں اضافہ ہوگا۔ کمیٹی نے یہ بھی نوٹ کیا کہ بنیادی افراط زر میں کمی جاری ہے لیکن یہ اب بھی بلند سطح پر ہے۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2024 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر کم 4.1 فیصد رہی جو نومبر 2024 کے مقابلے میں کم ہے کیوں کہ اس وقت یہ شرح 4.9 فیصد تھی۔

Comments

200 حروف