پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، شہباز شریف
- مذاکرات میں ناکامی کی ذمہ دار پاکستان تحریک انصاف ہے، وزیر اعظم کا الزام
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاہم تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔
کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے پی ٹی آئی کی مذاکرات کی پیشکش قبول کی، کمیٹی تشکیل دی اور اسپیکر قومی اسمبلی کی مدد سے مذاکرات کا آغاز کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 28 جنوری کو اجلاس ہونا تھا لیکن پی ٹی آئی نے مذاکرات سے انکار کردیا اور راہ فرار اختیار کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان نے انہیں بتایا کہ حکومت تحریری طور پر جواب پیش کرنے کے لیے تیار ہے جبکہ ارکان نے انہیں دوبارہ مذاکرات کی میز پر آنے کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی قسم کی بدامنی اور انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا، مذاکرات ہی آگے بڑھنے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا واحد راستہ ہے۔
وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی نے 28 جنوری کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کے چوتھے دور میں شرکت نہیں کی تھی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ جب پی ٹی آئی اجلاس میں شریک نہیں ہوئی، تو کمیٹی اپنے کام جاری رکھے گی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اصرار کیا کہ ان کے دروازے کھلے رہیں گے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرنے کے لئے مذاکرات کرے گی۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسپیکر کا دفتر حکومت اور اپوزیشن دونوں کے لئے ہمیشہ کھلا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت ہی آگے بڑھنے اور مسائل کو حل کرنے کا واحد راستہ ہے اور یہ وقت کی ضرورت بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت میں کوئی بھی پیشگی شرط نہیں رکھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ صحیح طریقہ یہ ہے کہ بات چیت کی جائے اور مکمل غور و خوض کیا جائے لیکن پی ٹی آئی نے جو کیا وہ بالکل عجیب تھا۔
پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ اہم مذاکرات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے کیونکہ جیل میں بند پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان نے 9 مئی 2023 اور 28 نومبر 2024 کے واقعات کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن تشکیل دینے میں ناکامی کے بعد مذاکرات معطل کرنے کی ہدایت کی تھی۔
پی ٹی آئی نے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی
دریں اثنا پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی ہے۔
حکومتی نمائندوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔
انہوں نے کہا ہم نے صرف دو مطالبات پیش کیے تھے جس میں سیاسی قیدیوں کی رہائی، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن کی تشکیل شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ان مطالبات کو قبول نہ کرکے مذاکرات کے دروازے بند کر دیے ہیں۔
Comments