بینک الفلاح کا سال 2024 کے دوران مجموعی منافع بڑھ کر 39.9 ارب روپے تک پہنچ گیا جو سال 2023 کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔

بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) میں اضافے کی وجہ کمیشن کی آمدنی میں اضافے اور سیکیورٹیز پر بڑے پیمانے پر منافع کے درمیان نان مارک اپ آمدنی میں اضافہ ہے۔

جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے ساتھ شیئر کیے گئے مالیاتی گوشواروں کے مطابق بینک کی فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 25.27 روپے رہی جو 2023 میں 23.15 روپے تھی۔

بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والے سال کے لیے حتمی عبوری نقد منافع کا اعلان 2.5 روپے فی حصص یعنی 25 فیصد کی شرح سے کیا۔ یہ 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والے سال کے لئے 2 روپے فی حصص یعنی مجموعی طور پر 85 فیصد کی شرح سے پہلے ہی ادا کیے جانے والے تین عبوری نقد منافع کے علاوہ ہے۔

بینک الفلاح کی خالص سود کی آمدنی 2024 میں معمولی اضافے کے ساتھ 126.8 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً ایک فیصد زیادہ ہے جبکہ گزشتہ برس کی اس مدت میں یہ 125.9 ارب روپے رہے تھے۔

دوسری جانب بینک کی غیر سود آمدنی میں سالانہ کی بنیاد پر تقریبا 49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 2024 میں غیر سود آمدنی 45.78 ارب روپے رہی جبکہ 2023 میں یہ 30.78 ارب روپے تھی۔

سال 2024 میں بی اے ایف ایل نے فیس اور کمیشن کی مد میں 17 ارب 96 کروڑ روپے کمائے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ہیں۔ دریں اثنا، بینک نے 2024 میں سیکیورٹیز پر 14.02 بلین روپے کا زبردست فائدہ ریکارڈ کیا، جو 2023 میں صرف 295.7 ملین روپے تھا۔

سال کے دوران بینک الفلاح کی مجموعی آمدنی 172.56 ارب روپے رہی جو 2023 کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔

بینک الفلاح کے نان مارک اپ اخراجات 2024 میں بڑھ کر 87.04 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ گزشتہ برس کی اس مدت میں یہ 67.67 ارب روپے تھے، جو سالانہ 29 فیصد کا اضافہ ہے۔ اس کے آپریٹنگ اخراجات جو 65.68 ارب روپے سے بڑھ کر 85.12 ارب روپے ہو گئے، نان مارک اپ اخراجات میں اضافے کی ایک بڑی وجہ بنے۔

بینک کا قبل از ٹیکس منافع 2024 میں 85.2 ارب روپے رہا جو 8 فیصد سے زائد کا اضافہ ہے۔

بینک الفلاح کے ٹیکس اخراجات سالانہ 6 فیصد اضافے کے ساتھ 2024 میں 45.4 ارب روپے تک پہنچ گئے جو 2023 میں 42.7 ارب روپے تھے۔

Comments

200 حروف