خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، مارکیٹیں ٹرمپ کے کینیڈا و میکسیکو پر ممکنہ ٹیرف سے متعلق وضاحت کی منتظر
خام تیل کی قیمتیں جمعرات کو اتارچڑھاؤ کا شکار رہیں کیونکہ مارکیٹس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میکسیکو اور کینیڈا—جو امریکہ کو خام تیل کے سب سے بڑے سپلائر ہیں—پر مجوزہ ٹیرف کے خدشے اور اوپیک پلس پروڈیوسرز کی میٹنگ کا انتظار کررہی ہیں۔
برینٹ کروڈ 7 سینٹ یا 0.1 فیصد کی کمی سے 76.51 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔
امریکی خام تیل 2 سینٹ یا 0.03 فیصد اضافے سے 72.64 ڈالر پر جاپہنچا۔
بدھ کو امریکی کروڈ فیوچرز اس سال کی کم ترین قیمت پر بند ہوئے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کارولن لیوٹ نے منگل کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ ٹرمپ اب بھی ہفتے کو کینیڈا اور میکسیکو پر محصولات عائد کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ٹرمپ کی جانب سے کامرس ڈپارٹمنٹ چلانے کے لیے نامزد ہاورڈ لوٹنک نے بدھ کو کہا تھا کہ کینیڈا اور میکسیکو اگر فینٹانل کے لیے اپنی سرحدیں بند کرنے کے لیے تیزی سے اقدامات کرتے ہیں تو وہ محصولات سے بچ سکتے ہیں۔
طلب کے محاذ پر، امریکہ میں خام تیل کے ذخیرے میں گزشتہ ہفتے 3.46 ملین بیرل کا اضافہ ہوا، جو تجزیہ کاروں کے 3.19 ملین بیرل اضافے کے تخمینے کے مطابق ہے، کیونکہ گزشتہ ہفتے ملک میں موسم سرما کے طوفانوں نے طلب کو متاثر کیا تھا۔
ٹریڈرز کا کہنا ہے کہ روس کی مغربی بندرگاہوں سے خام تیل کی برآمدات میں فروری میں 8 فیصد کمی متوقع ہے کیونکہ ماسکو ریفائننگ کو فروغ دے رہا ہے۔
سرمایہ کار تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے 3 فروری کو اوپیک پلس کے نام سے ہونے والے وزارتی اجلاس کا بھی انتظار کر رہے ہیں۔
قازقستان نے بدھ کو کہا کہ تیل پیدا کرنے والے سرکردہ ممالک کا اوپیک پلس گروپ امریکی تیل کی پیداوار بڑھانے کی ٹرمپ کی کوششوں پر تبادلہ خیال کرے گا اور اس معاملے پر مشترکہ موقف اختیار کرے گا۔
روس بھی اوپیک پلس گروپ کا رکن ہے۔
ٹرمپ نے عوامی طور پر اوپیک اور اس کے سرکردہ رکن سعودی عرب سے تیل کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے سے یوکرین میں تنازع ختم ہوجائے گا۔
انہوں نے امریکی تیل اور گیس کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرنے کا ایجنڈا بھی ترتیب دیا ہے ، جو پہلے ہی دنیا کی سب سے بڑی پیداوار ہے۔
تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکہ اور اوپیک پلس کے درمیان قیمتوں کی جنگ کا امکان نہیں ہے کیونکہ اس سے دونوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
فچ گروپ ڈویژن بی ایم آئی کے تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں کہا کہ امریکہ کے ساتھ قیمتوں کی جنگ میں اوپیک پلس پروڈیوسرز اپنی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کریں گے تاکہ قیمتوں کو کم کیا جاسکے اور شیل کی پیداوار میں کمی لائی جاسکے۔
انہوں نے پیش گوئی کی کہ برینٹ خام تیل کی قیمتیں 50 ڈالر سے نیچے جا سکتی ہیں کیونکہ اوپیک پلس اپنی اضافی صلاحیت میں یومیہ 5 ملین بیرل سے زیادہ تیل تعینات کرسکتا ہے جس سے قیمتوں کے ساتھ امریکی شیل تیل کی پیداوار میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
Comments