اسٹاک ایکسچینج میں 3 روز سے جاری منفی رحجان ختم، کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1700 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تین روز سے جاری منفی رحجان کے بعد جمعرات کے کاروباری روز خریدار کا رحجان بحال ہوا ہے اور اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1700 سے زائد پوائنٹس کے اضافے ساتھ بند ہوا ہے۔
خریداری کا رحجان پورے کاروباری سیشن پر غالب رہا جبکہ سیشن کے دوسرے نصف میں مضبوط خریداری کی بدولت انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 113,400.57 پوائنٹس تک جا پہنچا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 1,719.04 پوائنٹس یا 1.54 فیصد اضافے کے ساتھ 113,206.40 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ بنیادی طور پر ایم اے آر آئی، بی اے ایچ ایل، لک، پی ایس او اور ایچ یو بی سی کی مضبوط کارکردگی کی وجہ سے ہوا اور ان شعبوں کی بدولت انڈیکس میں 923 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
بڑے بینکوں نے جمعرات سے اپنے سالانہ نتائج کا اعلان شروع کر دیا، بینک الفلاح نے 2024 کے دوران 39.9 ارب روپے کا مجموعی منافع حاصل کیا، جو 2023 کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔
انٹربینک سیکورٹیز نے اپنے نوٹ میں کہا کہ اگلا اہم سنگ میل فروری کے آخر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا جائزہ ہے، جس سے میکرو استحکام کو جاری رکھنے کے بارے میں مارکیٹ کے نقطہ نظر کو تقویت ملے گی۔
یاد رہے کہ بدھ کو اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں فروخت کا دباؤ برقرار رہا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس مسلسل تیسرے سیشن میں گرکر 543 پوائنٹس کی کمی سے 111,487.36 پر بند ہوا۔
بین الاقوامی سطح پر ایشیائی حصص مارکیٹوں میں جمعرات کو مندی کا رجحان رہا کیونکہ خطے کے بیشتر حصے قمری نئے سال کی تعطیلات پر تھے۔ اس کے ساتھ ہی فیڈرل ریزرو کی جانب سے پالیسی میں نرمی میں تعطل کا اشارہ دیے جانے کے بعد امریکی ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔
امریکی مرکزی بینک نے توقع کے مطابق شرح سود کو برقرار رکھا، جبکہ فیڈ چیئر جیروم پاول نے کہا کہ انہیں دوبارہ کم کرنے کی کوئی جلدی نہیں۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسیاں فیڈ کے پالیسی نقطہ نظر کے لئے خطرہ بنی ہوئی ہیں اور ہفتے کو کینیڈا ، میکسیکو اور ممکنہ طور پر چین پر بھی نئے محصولات عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
وال اسٹریٹ میں ”میگنیفنٹ سیون“ میگا کیپ ٹیک کمپنیوں کی بعد از بازار آمدنی رپورٹس ملی جلی رہیں۔ مائیکروسافٹ نے سہ ماہی آمدنی کے تخمینے عبور کر لیے جبکہ ٹیسلا کی چوتھی سہ ماہی کا منافع مارجن توقعات سے کم رہا۔ میٹا نے پہلی سہ ماہی کی آمدنی کا اندازہ مارکیٹ تخمینوں سے کم دیا۔
میگ 7 میں شامل ایک اور کمپنی، ایپل، جمعرات کو بعد میں اپنے نتائج جاری کرے گی۔
ان نتائج نے چینی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک کی مصنوعی ذہانت میں امریکی برتری کے لیے ممکنہ خطرے اور اس کے پس پشت بڑے اخراجات سے متعلق بحث کو زیادہ آگے نہیں بڑھایا— وہی سوالات جنہوں نے پیر کو عالمی ٹیک اسٹاکس میں مندی کو جنم دیا تھا۔
امریکی اسٹاک انڈیکس بدھ کو قدرے نیچے رہا اور ایس اینڈ پی 500 پر ٹیک سب سے بڑی گراوٹ تھی کیونکہ بینچ مارک 0.5 فیصد گرگیا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 10 پیسے بہتری کے بعد روپیہ 278 روپے 87 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم بدھ کے روز 449.24 ملین سے بڑھ کر 483.94 ملین ہو گیا۔
تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 28.19 ارب روپے سے گھٹ کر 26.10 ارب روپے رہ گئی۔
سوئی سدرن گیس 48.36 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ ویوز ہوم ایپ 33.27 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی جبکہ بینک مکرمہ 31.51 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
جمعرات کو 441 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 272 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 118 میں کمی جبکہ 51 میں استحکام رہا۔
Comments