سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے انسائیڈر ٹریڈنگ اور مارکیٹ ہیرا پھیری کے 27 کیسز کی تفصیلات وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ساتھ شیئر کی ہیں۔

بدھ کو ایس ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے کیپٹل مارکیٹ کے کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات کے حوالے سے واضح کیا گیا ہے کہ ایس ای سی پی انسائیڈر ٹریڈنگ اور مارکیٹ ہیرا پھیری کے کیسز کی تحقیقات کر رہا ہے اور اس کے نتیجے میں سیکیورٹیز ایکٹ2015 کے تحت متعلقہ عدالت میں فوجداری شکایات دائر کر رہا ہے۔

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 (اے ایم ایل ایکٹ 2010) کے تحت مبینہ جرائم میں منی لانڈرنگ کے پہلو کی تحقیقات کا مینڈیٹ حاصل ہے اور انسائیڈر ٹریڈنگ/ مارکیٹ ہیرا پھیری ایسے ہی جرائم میں سے ایک ہے۔ اے ایم ایل ایکٹ 2010 کے مطابق انسائیڈر ٹریڈنگ اور مارکیٹ میں ہیرا پھیری کمیشن کے ریگولیٹری دائرے میں آنے والا واحد جرم ہے۔

اے ایم ایل ایکٹ 2010 کے تحت اپنے مینڈیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے ایف آئی اے نے کمیشن سے درخواست کی کہ وہ انسائیڈر ٹریڈنگ اور مارکیٹ کے غلط استعمال سے متعلق تمام کیسز کی تفصیلات فراہم کرے تاکہ اے ایم ایل ایکٹ 2010 کے تحت متوازی تحقیقات کی جا سکیں۔

ایف آئی اے کی درخواست اور اے ایم ایل ایکٹ 2010 کی دفعات کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیشن نے انسائڈر ٹریڈنگ اور مارکیٹ ہیرا پھیری کے ایسے تمام کیسز کی تفصیلات فراہم کیں جن کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں اور متعلقہ عدالتوں میں فوجداری شکایات پہلے ہی دائر کی جاچکی ہیں۔

اینٹی منی لانڈرنگ (ریفرل) رولز 2021 کے تحت ستمبر 2024 میں ایف آئی اے کو 2008 سے اب تک عدالت میں دائر کی گئی 27 مجرمانہ شکایات کی فہرست فراہم کی گئی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ مقدمات کے حوالے سے ریکارڈ عوامی نوعیت کا ہے کیونکہ یہ عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہے اور عدالت میں درخواست دینے والا کوئی بھی اتھارٹی / شخص اس تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔

ایس ای سی پی نے مزید کہا کہ یہ بھی واضح کیا جاتا ہے کہ مقدمات کا حوالہ ان کمپنیوں پر نہیں لگاتا جن کے اسکریپ میں ہیرا پھیری کی گئی ہے یا بروکریج ہاؤسز جن کے ذریعے ٹریڈنگ کی گئی ہے، بلکہ یہ صرف انسائیڈر ٹریڈنگ اور مارکیٹ ہیرا پھیری میں ملوث افراد کی نشاندہی کرتا ہے، جیسا کہ سیکیورٹیز ایکٹ 2015 میں بیان کیا گیا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف