پاک بحریہ نے کہا ہے کہ وہ 7 سے 11 فروری تک ہونے والی نویں کثیر القومی امن مشقوں کی میزبان کیئے مکمل طور پر تیار ہے، جس میں تقریبا 60 ممالک حصہ لیں گے۔

اس سال کی مشقوں کی کا اہم پہلوامن ڈائیلاگ ہوگا، جہاں بحری افواج کے سربراہان، کوسٹ گارڈز کے سربراہان اور دنیا بھر کے سینئر رہنما علاقائی میری ٹائم سیکورٹی پر تبادلہ خیال کرنے اور ابھرتے ہوئے سمندری خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کے لئے اکٹھے ہوں گے۔

امن 25 میں تقریبا 60 ممالک شرکت کریں گے، جس میں بحری جہاز، ہوائی جہاز، اسپیشل آپریشن فورسز (ایس او ایف)، ایکسپلوزو آرڈنس ڈسپوزل (ای او ڈی) ٹیمیں، میرینز اور مبصرین شامل ہوں گے۔

بیان کے مطابق دنیا بھر سے وفود افتتاحی بین الاقوامی امن ڈائیلاگ میں بھی شرکت کریں گے جو مشق کے ساتھ ساتھ ہوگا۔

2007 میں شروع ہونے والی افتتاحی مشق میں 28 ممالک نے شرکت کی۔ پاک بحریہ کے بیان کے مطابق 2023 تک شرکت کرنے والے ممالک کی تعداد بڑھ کر 50 ہو گئی جس میں بڑی بحری طاقتیں بھی شامل ہیں۔

امن مشقیں بندرگاہ اور سمندری مراحل پر مشتمل ہیں۔ بندرگاہ کے مرحلے کے دوران، سیمینارز، آپریشنل مباحثے، انسداد دہشت گردی کے مظاہرے، اور سمندر میں ارتقاء کی قبل از سفر منصوبہ بندی جیسی سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔

سمندری مرحلے میں ٹیکٹیکل حربے، بحری سلامتی سے متعلق مشقیں جیسے بحری قزاقی اور انسداد دہشت گردی، سرچ اینڈ ریسکیو، فائرنگ اور فضائی دفاعی مشقیں شامل ہوں گی۔

پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ سمندری مرحلے کی خاص بات انٹرنیشنل فلیٹ ریویو ہوگا جس میں ملکی و غیر ملکی شخصیات شرکت کریں گی۔

Comments

200 حروف