دفتر خارجہ نے ہفتہ کے روز کہا کہ پاکستان مراکش کی بندرگاہ دخلہ کے قریب حالیہ سمندری حادثے میں زندہ بچ جانے والے 22 پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لئے تعاون کر رہا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مراکشی حکام کے ساتھ مکمل تحقیقات اور محتاط رابطے کے بعد ان افراد کو مختلف گروپوں میں پاکستان واپس لایا جائے گا۔

اس کے علاوہ رباط میں سفارت خانہ مراکشی حکام کے ساتھ قریبی تعاون میں مصروف ہے تاکہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی جا سکے اور وطن واپسی کے پیچیدہ عمل کو حتمی شکل دی جا سکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دخلہ میں سفارت خانے کی قونصلر ٹیم نے زندہ بچ جانے والوں کی واپسی کی منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

بیان کے مطابق دفتر خارجہ کا کرائسس مینجمنٹ یونٹ صورتحال کی نگرانی، متاثرہ افراد کو ضروری مدد فراہم کرنے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بھرپور انداز سے رابطے میں مصروف ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی شناخت کی تصدیق اس عمل کا ایک اہم جزو ہے جو وزارت داخلہ اور متعلقہ محکموں کے تعاون سے تیزی سے مکمل کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ موریطانیہ سے 11 پاکستانیوں کی وطن واپسی میں بھی سہولت فراہم کر رہی ہے، ان افراد نے رضاکارانہ طور پر وطن واپسی کا انتخاب کیا ہے اور وہ وطن واپسی کے ایک علیحدہ عمل کا حصہ ہوں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود حکومت کی اہم ترجیح ہے اور حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے کام کرتی رہے گی۔

تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں مغربی افریقہ سے اسپین کے جزائر کینری جانے کی کوشش میں 50 تارکین وطن ڈوب گئے تھے جن میں بیشتر پاکستانی شامل تھے۔

مراکشی حکام نے 2 جنوری کو موریطانیہ سے 66 پاکستانیوں سمیت 86 تارکین وطن کے ساتھ روانہ ہونے والی کشتی سے 36 افراد کو بچالیا تھا۔

Comments

200 حروف