پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں تین مختلف کارروائیوں میں 30 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے ضلع لکی مروت میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔

بیان کے مطابق آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے پر موثر کارروائی کی جس کے نتیجے میں 18 خوارج ہلاک جبکہ 6 خوارج زخمی ہوئے۔

ضلع کرک میں انٹیلی جنس پر مبنی ایک آپریشن میں سیکورٹی فورسز نے مزید 8 خوارج کو ہلاک کر دیا۔

ضلع خیبر کے علاقے باغ میں ہونے والے تیسرے مقابلے میں سیکورٹی فورسز نے 4 خوارج کو ہلاک کر دیا جن میں خارجی گروہ کا سرغنہ عزیز الرحمن عرف قاری اسماعیل اور خارجی مخلص شامل ہیں جبکہ 2 خوارج زخمی ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج نے خوارج کے ٹھکانے پر موثر کارروائی کی جس کے نتیجے میں خارجی گروہ کا سرغنہ عزیزالرحمن عرف قاری اسماعیل اورمخلص سمیت 4 خوارج کو جہنم واصل کردیا گیا۔

پاک فوج کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد علاقے میں سیکورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی متعدد سرگرمیوں میں ملوث رہے اور بے گناہ شہریوں کو قتل کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ان دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں کلئیرنس آپریشن کیا جارہا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ دہشت گرد کا خاتمہ کیا جاسکے کیونکہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز کے 14 دسمبر 2024 سے اب تک ضلع خیبر کے علاقے وادی تیراہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 22 دہشت گرد ہلاک اور 18 خوارج زخمی ہوچکے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حال ہی میں ضلع خیبر کے علاقے وادی تیراہ میں دہشت گردی کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں جن میں سیکورٹی فورسز اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔

16 جنوری کو آئی ایس پی آر نے اطلاع دی کہ حال ہی میں ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں دہشت گردی کے متعدد واقعات پیش آئے جن میں سیکورٹی فورسز اور بے قصور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان گھناؤنے اقدامات کے جواب میں سیکورٹی فورسز علاقے میں خوارج کے خلاف وسیع پیمانے پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز (آئی بی اوز) کر رہی ہیں۔

یہ کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک علاقے میں امن بحال نہیں ہو جاتا اور خوارج کا خاتمہ نہیں کردیا جاتا۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خطرے کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

پاکستان میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں حال ہی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ اسلام آباد نے افغان طالبان پر سرحد پار حملوں کے ذمہ دار ٹی ٹی پی عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا ہے۔

وفاقی حکومت نے حال ہی میں سفیر محمد صادق کو افغانستان میں پاکستان کا خصوصی ایلچی مقرر کیا ہے۔

خصوصی ایلچی دفتر کی ذمے داریوں میں سیکورٹی خدشات کو دور کرنا، خاص طور پر ٹی ٹی پی سے متعلق امور، دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنا اور سفارتی روابط کو فروغ دینا شامل ہے۔

Comments

200 حروف