خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کو دوسرے سیشن میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی وجہ روس پر امریکی پابندیوں کے درمیان رسد کے بارے میں خدشات، امریکی خام تیل کے اسٹاک میں پیش گوئی سے بڑی گراوٹ اور عالمی طلب کے نقطہ نظر میں بہتری ہے۔

برینٹ کروڈ فیوچر 25 سینٹ یا 0.3 فیصد اضافے سے 82.28 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جو گزشتہ سیشن میں 2.6 فیصد اضافے کے بعد گزشتہ سال 26 جولائی کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر تھا۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی فیوچر قیمت 28 سینٹ یا 0.4 فیصد اضافے سے 80.32 ڈالر فی بیرل ہوگئی جو بدھ کو 3.3 فیصد اضافے کے بعد 19 جولائی کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (ای آئی اے) نے بدھ کو کہا کہ برآمدات میں اضافے اور درآمدات میں کمی کی وجہ سے امریکی خام تیل کے ذخائر گزشتہ ہفتے اپریل 2022 کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پرآ گئے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے ایک سروے میں 20 لاکھ بیرل تیل کی قیمت میں کمی کا امکان 9 لاکھ 92 ہزار بیرل کی کمی سے زیادہ ہے۔

یہ کمی عالمی سطح پر تیل کی فراہمی کے تناؤ میں اضافہ کا باعث بنی کیونکہ امریکہ نے روسی تیل پیدا کرنے والوں اور ٹینکرز پر وسیع تر پابندیاں عائد کیں۔

نئی امریکی پابندیوں کے اقدامات نے ماسکو کے بڑے گاہکوں کو عالمی سطح پر متبادل بیرل تلاش کرنے پر مجبور کردیا ہے جبکہ شپنگ کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔

بائیڈن انتظامیہ نے بدھ کو روس کی فوجی صنعتی بنیاد اور بچاؤ کے منصوبوں کو نشانہ بناتے ہوئے اضافی سیکڑوں پابندیاں عائد کیں۔

کموڈٹی کانٹیکس کے بانی روری جانسٹن کے مطابق پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور اس کے اتحادی، جو پچھلے دو سال میں مجموعی طور پر پیداوار کو کم کررہے ہیں، حالیہ قیمتوں میں اضافے کے باوجود فراہمی بڑھانے کے حوالے سے محتاط رہنے کا امکان ہے۔

جانسٹن نے کہا کہ پروڈیوسر گروپ کو گزشتہ سال میں اتنی بار مایوسی کا سامنا ہوا ہے کہ وہ کٹوتیوں میں نرمی کے عمل کا آغاز کرنے سے پہلے احتیاط کا دامن تھامے گا۔

ایک عہدیدار کے مطابق تیل کی قیمتوں میں اضافے کو محدود کرتے ہوئے اسرائیل اور حماس نے غزہ میں جنگ روکنے اور فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے پر اتفاق کیا۔

جے پی مورگن کے تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں لکھا ہے کہ 2025 کے پہلے دو ہفتوں میں عالمی تیل کی طلب پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں یومیہ 1.2 ملین بیرل بڑھ گئی، جو توقعات سے تھوڑی کم ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں تیل کی طلب میں سالانہ 1.4 ملین بیرل یومیہ کا اضافہ متوقع ہے، جو بھارت میں ایک بڑے تہوار کی وجہ سے بڑھتی ہوئی سفری سرگرمیوں اور چین میں جنوری کے آخر میں چینی نئے سال کی تقریبات کے دوران سفر کے باعث ہوگا۔

Comments

200 حروف