پاکستان نے جمعرات کے روز غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا اور اس پر فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امید ہے کہ یہ جنگ بندی مستقل جنگ بندی ہوگی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد بڑھانے میں مدد ملے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے طاقت کے اندھا دھند استعمال سے جان و مال کا بے مثال نقصان ہوا ہے اور لاکھوں بے گناہ فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم نے پورے خطے کو غیر مستحکم کردیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں جون 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ایک خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے گا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو گا۔

15 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کے بعد جس میں ہزاروں فلسطینی شہید اور مشرق وسطیٰ میں اشتعال انگیزی پیدا ہوئی ہے، بدھ کے روز جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس معاہدے میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کے بتدریج انخلا کے ساتھ چھ ہفتوں کی ابتدائی جنگ بندی کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جہاں دسیوں ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں۔ حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے افراد کو اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا جائے گا۔

سول ایمرجنسی سروس اور رہائشیوں کا کہنا ہے کہ غزہ اور اسرائیل میں جہاں لوگوں نے معاہدے کا جشن منایا وہیں اسرائیلی فوج نے اس اعلان کے بعد حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی بمباری، خاص طور پر غزہ شہر میں، بدھ کی رات دیر گئے 32 افراد شہید ہو گئے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ حملے جمعرات کی علی الصبح بھی جاری رہے اور جنوبی غزہ کے علاقے رفح، وسطی غزہ کے علاقے نصرات اور شمالی غزہ میں مکانات تباہ ہو گئے۔

Comments

200 حروف