او جی ڈی سی ایل نے خیرپور سے تیل و گیس کی پیداوار شروع کردی
- کھارو-1 کنویں سے 20 بیرل یومیہ تیل اور 5.0 ملین مکعب فٹ یومیہ گیس کی پیداوار حاصل کی جارہی ہے
آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنی ہے جس نے سندھ کے ضلع خیرپور میں واقع اپنے کھارو-1 کنویں سے تیل و گیس کی پیداوار کا آغاز کردیا ہے۔
ای اینڈ پی نے بدھ کواسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
او جی ڈی سی ایل نے اپنے نوٹس میں کہا کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ کھارو-1 کنویں سے کامیابی کے ساتھ پیداوار شروع کردی گئی ہے ۔
ترجمان او جی ڈی سی ایل کے مطابق کھارو-1 کنویں سے اس وقت 20 بیرل یومیہ (بی پی ڈی) تیل اور 5.0 ملین مکعب فٹ یومیہ (ایم ایم ایس سی ایف ڈی) گیس کی پیداوار حاصل کی جارہی ہے ۔
کمپنی کے مطابق کنویں کو او جی ڈی سی ایل سنجھورو پروسیسنگ پلانٹ سے منسلک کردیا گیا ہے جس کے بعد کنویں کی جگہ سے چھابرو مرجنگ پوائنٹ تک 6 سے 12.5 کلومیٹر کی فلو لائن بچھائی گئی ہے اور گیس کو ایس ایس جی سی نیٹ ورک میں بغیر کسی رکاوٹ کے ضم کیا گیا ہے۔
او جی ڈی سی ایل کھیواری بلاک کو 95 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ چلاتا ہے جبکہ گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) باقی 5 فیصد حصص رکھتا ہے۔
یہ کامیابی او جی ڈی سی ایل کے آپریشنل بہترین کارکردگی کے غیر متزلزل عزم اور پاکستان کے توانائی کے منظرنامے کو مضبوط بنانے میں اس کے اہم کردار کو ظاہر کرتی ہے اور ہائیڈرو کاربن کے شعبے میں قائد کی حیثیت سے اس کی حیثیت کو مستحکم کرتی ہے۔
گزشتہ ماہ او جی ڈی سی ایل نے سندھ کے ضلع حیدرآباد میں واقع اپنے کنڑ ویسٹ ویل 3 سے تیل اور گیس کی پیداوار کا آغاز کیا تھا۔
او ڈی جی سی ایل پاکستان کا سب سے بڑا ای اینڈ پی ہے جس میں ایکسپلوریشن، ڈرلنگ آپریشن سروسز، پروڈکشن، ریزروائر مینجمنٹ اور انجینئرنگ سپورٹ شامل ہیں۔
کمپنی کے پاس پاکستان میں سب سے زیادہ وسیع پیمانے پر تلاش کا رقبہ ہے، جو ملک کے کل رقبے کے 40 فیصد سے زیادہ پر محیط ہے اور اس میں تیل اور گیس کے ہائیڈروکاربن کے ذخائر شامل ہیں۔
67 فیصد سے زائد کے ساتھ حکومت پاکستان او جی ڈی سی ایل میں سب سے بڑا شیئر ہولڈر ہے، اس کے بعد او جی ڈی سی ایمپلائز امپاورمنٹ ٹرسٹ اور نجکاری کمیشن آف پاکستان کا نمبر آتا ہے۔
Comments