انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں0.01 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دوپہر 12 بجے ڈالر کے مقابلے روپیہ 2 پیسے کی بہتری سے 278.70 روپے پر آگیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق منگل کو روپیہ 278.72 روپے پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر ڈالر کی زبردست تیزی بدھ کو اس وقت سست پڑگئی جب تاجروں نے دن کے آخر میں جاری ہونے والی امریکی صارف افراط زر کی رپورٹ کے پیش نظر احتیاط برتی جس کی وجہ سے وہ نئی پوزیشنز لینے میں ہچکچاہٹ محسوس کرنے لگے۔
گرین بیک ابتدائی ایشیائی سیشن میں استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے جو رات بھر کی کمی کے بعد اس ہفتے کے آغاز پر دو سال سے زائد کی بلند ترین سطح سے نیچے آ گیا تھا۔
اس کی کمی جزوی طور پر امریکی پروڈیوسر قیمتوں کے معتدل اعدادوشمار کی وجہ سے ہوئی جس کے باعث ٹریژری یلڈز اپنی بلند ترین سطح سے نیچے آگئے۔
امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو دو سال سے زیادہ کی کم ترین سطح سے خاصی دور تھا اور آخری بار 1.0301 ڈالر میں خریدا گیا۔
ٹرمپ کی 20 جنوری کو ہونے والی حلف برداری سے پہلے سرمایہ کار ان کی پالیسی منصوبوں کے حوالے سے سرخیوں پر انتہائی حساس ہیں جنہیں تجزیہ کاروں کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں مہنگائی کو بڑھاوا دینے کا امکان ہے۔
ٹیرف کے خطرے کے ساتھ فیڈ ریٹ میں کم کٹوتی کی توقعات نے بدلے میں ٹریژری کے منافع کو بڑھا دیا ہے اور گرین بیک کی حمایت کی ہے۔
کئی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر آخری بار 109.23 کی سطح پر تھا لیکن پیر کو 110.17 کی بلند ترین سطح سے کچھ فاصلے پر تھا، جو نومبر 2022 کے بعد سے اس کی سب سے مضبوط سطح ہے۔
Comments