وزیراعظم شہبازشریف نے عالمی بینک کی جانب سے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک (سی پی ایف) کے تحت پاکستان کو 20 ارب ڈالر دینے کے وعدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سی پی ایف پاکستان کی اقتصادی لچک اور صلاحیت پر عالمی بینک کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منگل کو پاکستان کے لیے پہلی بار 10 سالہ سی پی ایف کی منظوری دی جو کہ ملک کی تاریخ میں سب سے بڑی مالی معاونت ہے۔ یہ توسیعی فریم ورک چھ اہم ترقیاتی شعبوں پر مرکوز ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کی غذائیت، معیاری تعلیم، کلین انرجی، ماحولیات، جامع ترقی، اور نجی سرمایہ کاری سمیت 6 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، سی ایف پی ہماری قومی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے جیسا کہ ہمارے ہوم گراؤن اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان میں تصور پیش کیا گیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی خدمات کو بھی سراہا جنہوں نے اس طرح کی شراکت داری کے لیے پاکستان کی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے دن رات کام کیا۔

انہوں نے مزید کہ کہ ہم اپنے لوگوں کے لیے پائیدار مواقع پیدا کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو ہم آہنگ کرتے ہوئے شراکت داری کو مضبوط کرنے کے منتظر ہیں۔

سی پی ایف کے تحت عالمی بینک 20 ارب ڈالر میں سے تقریباً تین چوتھائی رقم بین الاقوامی ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) کے ذریعے فراہم کرے گا جبکہ باقی رقم بین الاقوامی بینک برائے بحالی و ترقی (آئی بی آر ڈی) کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔

انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) سی پی ایف کی مدد کے لئے اضافی فنڈنگ بھی فراہم کرے گی۔

سی پی ایف کے تحت مخصوص اہداف میں ٹیکس آمدنی کو جی ڈی پی کے 15 فیصد سے زیادہ تک بڑھانا، قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں 10 گیگا واٹ کا اضافہ، 12 ملین طلباء کو معیاری تعلیم کی فراہمی اور 50 ملین افراد کو صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنا شامل ہیں۔

Comments

200 حروف