وزیراعظم شہباز شریف نے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی برآمدات کو اگلے پانچ سالوں میں 25 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس ہدف کو پورا کرنے کے لئے آئی ٹی انفرااسٹرکچر کو بہتر بنائیں۔
وزیراعظم نے آئی ٹی کے شعبے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ملک میں فائبر آپٹکس کے ذریعے براڈ بینڈ سروسز کو فروغ دینے کے لیے رائٹ آف وے کے موجودہ قوانین کو مزید آسان بنایا جائے۔
انہوں نے نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق آئی ٹی کی تربیت فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ وہ آسانی سے بیرون ملک ملازمت حاصل کرسکیں۔
غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے انہوں نے پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھنے والے تاجروں کے لئے ویزا کے اجراء میں سہولت فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) کی سفارش پر پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں سے خدمات حاصل کرنے والے غیر ملکی تاجروں کو 24 گھنٹوں کے اندر ویزے جاری کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کی مارکیٹنگ کے لئے حکمت عملی وضع کرنے پر بھی زور دیا۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو آئی ٹی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اسمارٹ فونز تک عوام کی رسائی کو یقینی بنانے، براڈ بینڈ سروسز کو مزید علاقوں تک وسعت دینے، انٹرنیٹ اسپیڈ کو بہتر بنانے اور دیگر اہداف کے حصول کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
بریفنگ میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں 1.4 ملین فری لانسرز کی موجودہ تعداد اگلے دو سالوں میں 20 لاکھ تک بڑھائی جائے گی۔
جون 2025 تک 3 لاکھ سے زائد افراد کو ڈیجی اسکلز پروگرام کے تحت تربیت دی جائے گی اور اگلے دو سالوں میں یہ تعداد 9 لاکھ تک بڑھائی جائے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments