چینی کمپنیوں اور عملے کے تحفظ کیلئے سیکیورٹی اقدامات بہتر کریں گے ،وزیرخزانہ
- پاک چین اقتصادی راہداری کے اگلے مرحلے میں بیجنگ کے ساتھ مزید تعاون کا وعدہ
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے چینی کمپنیوں اور عملے کے تحفظ کیلئے پاکستان میں سیکیورٹی اقدامات کو بہتر بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں دہشت گردی کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے جن میں سے کچھ چینی انٹرست کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ سی پیک چین کے وسیع تر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت ایک اہم انفرااسٹرکچر اور اقتصادی اقدام ہے۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ (ایس سی ایم پی) کو دیے گئے ایک انٹرویو میں محمد اورنگ زیب نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے اگلے مرحلے میں بیجنگ کے ساتھ مزید تعاون کا بھی وعدہ کیا۔
واضح رہے کہ چینی انجینئرز پاکستان میں متعدد منصوبوں پر کام کررہے ہیں اور بیجنگ نے سی پیک کے تحت انفرااسٹرکچر میں 65 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ بنیادی طور پر بزنس ٹو بزنس بالخصوص اکنامک زونز سے متعلق ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ مین لینڈ سے کچھ کمپنیاں آئیں اور اسے حقیقی برآمدی مرکز کے طور پر استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ انفرااسٹرکچر کے بارے میں تھا، اور یہی وہ جگہ ہے جہاں زیادہ تر قرض آیا… [اگر] ہم دوسرے مرحلے میں جائیں، جہاں ہم برآمدی صنعتوں میں جاتے ہیں… ہم کافی ڈالر بنا سکتے ہیں اور… اس قرض کو واپس کرسکتے ہیں۔“
یاد رے کہ چینی شہری پاکستان میں متعدد عسکریت پسند گروہوں کے حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
گزشتہ سال نومبر کے دوران کراچی میں دو چینی باشندوں پر فائرنگ کی گئی جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ کراچی ائرپورٹ کے قریب ہونے والے خودکش حملے میں 2 چینی شہریوں سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ پولیس اور رینجرز اہلکاروں سمیت 12 سے زائد افراد زخمی اور ایک درجن سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔
رائٹرز کے مطابق علیحدگی پسند دہشت گرد گروپ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ انہوں نے ایک گاڑی میں دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد کا استعمال کرتے ہوئے کیا جس کا ہدف چینی باشندے، بشمول انجینئرز تھے۔
قبل ازیں بلوم برگ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں محمد اورنگ زیب نے کہا تھا کہ ملک اپنی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اس سال یوآن پر مبنی بانڈز (پانڈا بانڈز) لانچ کرنے کی تیاری کررہا ہے۔
بلوم برگ کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک آئندہ چھ سے نو ماہ میں چینی سرمایہ کاروں سے 20 سے 25 کروڑ ڈالر جمع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
Comments