نجکاری کمیشن پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کمپنی لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی نجکاری کے لئے اظہار دلچسپی (ای او آئی) رواں ماہ (جنوری) کے آخر تک شائع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی ای او آئی سے متعلق اپنی سفارشات سی سی او پی کو ارسال کرے گی اور ای او آئی رواں ماہ کے آخر تک شائع ہونے کا امکان ہے۔
سی سی او پی نے 14 نومبر 2024 کو پی آئی اے سی ایل کی نجکاری کی نجکاری بورڈ کی سفارشات کی منظوری دی تھی۔
اس کے بعد 2 دسمبر 2024 کو وفاقی کابینہ نے اس کی توثیق کی۔
آئی ایم ایف کو نومبر اور دسمبر 2024 میں بولی دہندگان کے اہم سوالات پر بریفنگ دی گئی۔
اس کے مطابق آئی ایم ایف نے دسمبر 2024 کو بولی دہندگان کے اہم سوالات پر اپنی رضامندی سے آگاہ کیا۔
دیگر ادارے میں ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن بھی شامل ہے جس کی رواں مالی سال میں نجکاری کا امکان ہے۔
ٹرانزیکشن فی الحال آخری مرحلے میں ہے۔
خریدار کے ساتھ حصص کی خریداری کے معاہدے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ یعنی پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی لمیٹڈ (پی ایم آر سی ایل) 26 جولائی 2023 کو وفاقی کابینہ کے منظور شدہ فیصلے کے مطابق۔
کابینہ نے ایچ بی ایف سی کی نجکاری کے لئے نجکاری کمیشن کو واحد ذریعہ اور پی ایم آر سی ایل کے ساتھ بات چیت کے ذریعے لین دین کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔
ایچ بی ایف سی 2018 سے فعال نجکاری کی فہرست میں ہے۔ چار پارٹیوں نے حصول میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔
دو غیر ملکی بولی دہندگان آئی سی ڈی اسلامک ڈیولپمنٹ بینک اور آئی ایف آئی سی بنگلہ دیش نے بعد میں لین دین میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تیسری بولی لگانے والی کمپنی پاکستان ہاؤسنگ فنانس کمپنی کو اس کی ”عدم تعمیل کی حیثیت“ کی وجہ سے منظوری نہیں دی۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 25-2024 میں نجکاری کے ذریعے 30 ارب روپے جمع کرنے کا بجٹ مقرر کیا ہے۔
حکومت پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے)، روزویلٹ ہوٹل، فرسٹ ویمن بینک، یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن اور بجلی کی مختلف تقسیم کار کمپنیوں سمیت 25 سرکاری اداروں کی نجکاری کا ارادہ رکھتی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments