آئی ایم ایف کا ٹیکس ہدف حاصل کرلیں گے، وزیرخزانہ
- حکومت ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کیلئے پرعزم ہے، محمد اورنگزیب
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے مقرر کردہ ٹیکس ہدف کو پورا کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
بلوم برگ کے پروگرام دی ایشیا ٹریڈ میں ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران وزیر خزانہ نے بتایا کہ دسمبر میں پاکستان کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب بڑھ کر 10.8 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
میں یہ کہوں گا کہ ہم اس ہدف کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔ صرف اس لیے نہیں کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے بلکہ میرے نقطہ نظر سے ملک کو اپنی مالی صورتحال کو پائیدار بنانے کیلئے اس بینچ مارک میں داخل ہونے کی ضرورت ہے ۔
محمد اورنگزیب نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
گزشتہ سال جولائی میں پاکستان نے واشنگٹن میں قائم قرض دہندہ کے ساتھ 37 ماہ کی مدت کیلئے 7 ارب ڈالر کا ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (ای ایف ایف) معاہدہ کیا جس کا مقصد استحکام اور جامع ترقی کو مضبوط بنانا تھا۔
ستمبر میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے ای ایف ایف کی منظوری دی تھی جس کے نتیجے میں پاکستان کو واشنگٹن میں قائم قرض دہندہ سے خصوصی ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) 760 ملین، جو کہ 1.03 ارب ڈالر کے مساوی ہے کی پہلی قسط موصول ہوئی۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پروگرام کے پہلے باضابطہ جائزے کیلئے آئی ایم ایف مشن فروری کے وسط میں پہنچنے کی توقع ہے۔
میکرو اکنامک اشاریوں کے بارے میں وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال کے لئے حکومت کا جی ڈی پی نمو کا ہدف 3 سے 3.5 فیصد ہے جسے وہ آئندہ 2 سے 3 سال میں 6 فیصد تک بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ معیشت کے ڈی این اے کو بنیادی طور پر تبدیل کرنے پر ہے تاکہ اسے برآمدات پر مبنی بنایا جا سکے۔
محمد اورنگزیب نے موجودہ مالی سال پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگز میں مزید بہتری کی امید ظاہر کی ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سے 10 مہینوں کے دوران تینوں ریٹنگ ایجنسیوں سے ہماری کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہمیں دوبارہ سنگل بی کیٹیگری میں واپس آنا ہوگا تاکہ بین الاقوامی کیپیٹل مارکیٹ میں دوبارہ داخل ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اور ملک دونوں پانڈا بانڈز اور چینی کیپیٹل مارکیٹ سے فائدہ اٹھانے کیلئے بہت پُرعزم ہیں، ہم نے بطور قوم پہلے اس سے فائدہ نہ اٹھا کر کوتاہی کی ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ اس معاملے پر چائنا انٹرنیشنل کیپٹل کارپوریشن لمیٹڈ (سی آئی سی سی) کو مشیر مقرر کیا گیا ہے۔
ہم مصری ماڈل پر عمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کا مقصد کریڈٹ میں کچھ حد تک اضافہ حاصل کرنا ہے۔
محمد اورنگ زیب نے کہا کہ ملک آئندہ 6 سے 9 ماہ میں پانڈا بانڈز لانچ کرنے کی تیاری کررہا ہے اور اس کا مقصد افتتاحی اجراء سے 200 سے 250 ملین ڈالر اکٹھا کرنا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 18 ویں ایشین فنانشل فورم (اے ایف ایف) میں شرکت کے لیے ہفتے کو ہانگ کانگ روانہ ہوگئے جہاں وہ اہم ایشیائی مالیاتی اداروں کے سربراہان اور سینئر حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
اپنے دورے کے دوران محمد اورنگ زیب ہانگ کانگ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے اہم افراد اور رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔
اے ایف ایف ایشیا کے مالیاتی، کاروباری اور بااثر حکومتی رہنماؤں کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ ایشیائی نقطہ نظر سے عالمی معیشت کو متاثر کرنے والے اہم مسائل کی بصیرت اور حل کا تبادلہ کیا جا سکے۔
Comments