مارکٹس

آئی ایم ایف نے پی آئی اے کی 45 ارب روپے کی منفی ایکویٹی ختم کرنے پر آمادگی ظاہر کردی

  • عالمی قرض دہندہ نے ہوائی جہازوں پر 18 فیصد گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو ختم کرنے کی بھی منظوری دے دی، سرکاری اعلامیہ
شائع January 9, 2025

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کو جمعرات کو مطلع کیا گیا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کمپنی لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی 45 ارب روپے کی منفی ایکویٹی ختم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کی جانب سے جاری ایک سرکاری ریلیز کے مطابق واشنگٹن میں قائم قرض دہندہ نے ہوائی جہازوں پر 18 فیصد گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو ختم کرنے کی بھی منظوری دے دی۔

کمیٹی کو مزید آگاہ کیا گیا کہ آئی ایم ایف کی اہم درخواستوں پر منظوری، یورپی روٹس کے کھلنے اور قومی خزانے کو مزید نقصان سے بچانے کے لئے حاصل کردہ مثبت پیشرفت سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تازہ ترین ایکسپریشن آف انٹرسٹ (ای او آئی) جلد از جلد پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

نجکاری کمیٹی کا پانچواں اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں محمد فاروق ستار، ایم این اے کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

تفصیلات کے مطابق کمیٹی نے نجکاری کمیشن (ترمیمی) بل 2024 پر تبادلہ خیال کیا اور اسے مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا۔

دریں اثنا کمیٹی نے پی آئی اے سی ایل کے زوال کی وجوہات کا جائزہ لینے کے لئے کنوینر ایم این اے سحر کامران کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی۔

اعلامیے کے مطابق ذیلی کمیٹی خواجہ شیراز محمود، صبا صادق، آسیہ ناز تنولی، ایم این ایز پر مشتمل ہے جو 30 روز میں اپنی رپورٹ قائمہ کمیٹی کو پیش کرے گی۔

گزشتہ ماہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے طویل عرصے سے گراؤنڈ کیے گئے اے ٹی آر طیارے کو اپنے آپریشنل بیڑے میں شامل کیا تھا جس سے گلگت، سکھر، تربت اور گوادر جیسے مقامات کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کو بہتر بنانے میں مدد ملنے کی توقع ہے۔

یہ پیش رفت قومی ایئرلائن کی جانب سے نئے انجنوں کے ساتھ اپنے آپریشنل بیڑے میں 11 ویں ایئربس 320، اے پی-بی او ایم شامل کرنے کے ایک ہفتے سے بھی کم عرصے کے بعد سامنے آئی ہے جس کا مقصد قومی ایئرلائن کے نیٹ ورک اور خدمات کے معیار میں بہتری لانا ہے۔

پی آئی اے نے حال ہی میں اندرون ملک پروازوں کے دوران انٹرنیٹ سسٹم بھی متعارف کرایا ہے۔

پی آئی اے نے گزشتہ ماہ ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ جنوری سے یورپ کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرے گی جس کا آغاز پیرس سے ہوگا۔

پی آئی اے کا یورپی یونین میں آپریشن کا اجازت نامہ جون 2020 میں پاکستانی حکام اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کی بین الاقوامی ایوی ایشن معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کی صلاحیت کے بارے میں خدشات پر معطل کردیا گیا تھا۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلی پرواز کے شیڈول کی منظوری مل گئی ہے، پی آئی اے 10 جنوری کو پیرس کے لیے بوئنگ 777 طیارے کی بکنگ 9 دسمبر سے شروع کرے گی۔

ایک اندازے کے مطابق اس پابندی کی وجہ سے خسارے میں چلنے والی ایئر لائن کو سالانہ 40 ارب روپے (144 ملین ڈالر) کا نقصان اٹھانا پڑا۔

یورپ کے لئے پروازوں کی بحالی سے نجکاری کمیشن کو پی آئی اے کی نجکاری کی کوششوں کو مضبوط بنانے میں بھی مدد ملنے کی توقع ہے جو اس وقت سست روی کا شکار ہوگئی جب اسے صرف ایک ہی پیشکش موصول ہوئی ، جو اس کی طلب کردہ قدر سے بہت کم تھی۔

اکتوبر میں بولی لگانے والے واحد ادارے بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم نے نجکاری کمیشن کی 85.03 ارب روپے کی کم از کم توقعات پر پورا اترنے سے انکار کر دیا تھا اور پی آئی اے میں 60 فیصد حصص کے لیے 10 ارب روپے کی اپنی اصل پیشکش پر قائم رہا جس کے بعد قومی ایئرلائن کی نجکاری کی بولی کا عمل ختم ہو گیا تھا۔

حکومت پی آئی اے کی نجکاری کا ایک اور عمل شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

وزارت نجکاری کمیشن کے ایک عہدیدار نے گزشتہ ماہ بزنس ریکارڈر کو بتایا تھا کہ پی آئی اے سی ایل کی نجکاری کا عمل نئے مالیاتی مشیر کی تقرری کے ساتھ نئے سرے سے شروع کیا جائے گا۔

Comments

200 حروف