پاکستان

جنوری میں مہنگائی میں مزید کمی ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک

تاہم اگلے ماہ سے کچھ اتار چڑھاؤ دیکھنے کو مل سکتا ہے، جمیل احمد
شائع January 9, 2025

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ جنوری میں مہنگائی کی شرح میں مزید کمی متوقع ہے جس کے بعد آئندہ 4 سے 5 ماہ میں اتار چڑھاؤ آئے گا۔

جمعرات کو فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمیل احمد نے کہا کہ ملک ”معاشی سرگرمیوں کو مکمل طور پر بحال کرنے“ کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ دسمبر 2024 میں افراط زر کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 4.1 فیصد رہ گئی۔

گورنر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے تخمینے کے مطابق 2025 کے آخر تک افراط زر 5 سے 7 فیصد کے ہدف کے اندر مستحکم ہونے کی توقع ہے جو مرکزی بینک اور حکومت کے درمیانی مدت کے ہدف کے اندر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اپنے ہدف کے حصول کے لیے پرعزم ہے جس سے طویل مدتی ریلیف ملے گا۔ تاہم عدم استحکام کاروبار اور عام آدمی کو متاثر کر سکتا ہے۔

گزشتہ ماہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے کلیدی پالیسی ریٹ کو 200 بیسس پوائنٹس کم کرکے 13 فیصد کردیا تھا۔ جون 2024 کے بعد سے یہ لگاتار پانچویں کٹوتی تھی جب شرح 22 فیصد تھی۔

کرنٹ اکاؤنٹ کی صورتحال پر مرکزی بینک کے سربراہ نے کہا کہ ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کے درمیان ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ بہت اچھی حالت میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری برآمدات میں توقع کے مطابق اضافہ نہیں ہوا ہے اور اسے مزید اوپر لے جانے کی ضرورت ہے۔ برآمدات میں اضافے کے بغیر ہمیں کرنٹ اکاؤنٹ اور ادائیگیوں کے توازن کے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ترسیلات زر پر روشنی ڈالتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے سربراہ نے بتایا کہ رواں مالی سال میں ترسیلات زر کا بہاؤ 35 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ جون 2022 میں پاکستان کا بیرونی قرضہ 100 ارب ڈالر تھا جو ستمبر کے اختتام تک 100.8 ارب ڈالر پر مستحکم رہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اضافہ بنیادی طور پر ری ویلیو ایشن ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے ہوا ہے۔

جمیل احمد نے کمرشل بینکوں پر بھی زور دیا کہ وہ ایس ایم ایز کی سہولت کے لئے مزید اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایس ایم ایز کو سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کی توسیع سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے اور معاشی سرگرمیوں کی بحالی میں مثبت اثر ہوتا ہے۔

Comments

200 حروف