پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) نے پاکستان اسٹیٹ آئل لمیٹڈ (پی ایس او) سے 3.15 ارب روپے کے قرض کی سہولت حاصل کرلی۔

پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) کے بورڈ نے اپنی پیرنٹ کمپنی پاکستان اسٹیٹ آئل لمیٹڈ (پی ایس او) سے 3.15 ارب روپے کے قرض کی منظوری دے دی ہے۔

پی آر ایل نے بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (پی ایس او) سے 3.15 ارب روپے کے قرضے کی سہولت حاصل کرنے کی منظوری دی ہے تاکہ ریفائنری کی توسیع اور اپ گریڈ پروجیکٹ (ری ای یو پی) کے فرنٹ اینڈ انجینئرنگ ڈیزائن (ایف ای ای ڈی ) کی فنانسنگ کی جاسکے۔

پی آر ایل نے بتایا کہ قرض کو ایکویٹی میں تبدیل کرنے کا آپشن ہے جو تمام مطلوبہ کارپوریٹ اور ریگولیٹری منظوریوں سے مشروط ہوگا جس کی اس وقت ضرورت ہوسکتی ہے۔

پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) ایک ہائیڈرو اسکمنگ ریفائنری ہے جو کراچی، پاکستان میں واقع ہے۔ 1960 میں قائم ہونے والی پی آر ایل، درآمد شدہ اور مقامی خام تیل کو فرنس آئل، ڈیزل، کیروسین، جیٹ فیول اور پٹرول جیسی مصنوعات میں تبدیل کرتی ہے اور اس کی پروسیسنگ کی صلاحیت 50,000 بیرل یومیہ ہے۔

ریفائنری دو مقامات پر کام کرتی ہے: کورنگی کریک میں واقع مرکزی تنصیب اور کیماڑی میں خام تیل کی برتھنگ اور اسٹوریج، جو مؤثر آپریشنز اور لاجسٹکس کو یقینی بناتی ہے۔ پی آر ایل پاکستان کے توانائی شعبے کا ایک اہم پلیئر ہے اور ملک کی ایندھن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران پی آر ایل کو 2.35 ارب روپے کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران پی آر ایل نے 4.48 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) حاصل کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال پی آر ایل نے ان خبروں کی تردید کی تھی جن میں کہا گیا تھا کہ کمپنی رعایتی نرخوں پر روسی خام تیل درآمد کرنے پر راضی ہوگئی ہے۔

Comments

200 حروف