ایس ای زیڈز: بی او آئی نے لینڈ لیز پالیسی کی منظوری دے دی
- ملک بھر میں 35 انڈسٹریل زونز کے سروے کی تکمیل، ان کے مسائل کی نشاندہی اور ان کا حل ایک بڑی پیش رفت ہے ،علیم خان
بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) نے خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیڈز) سے متعلق فیصلے کیے جن میں لینڈ لیز پالیسی کی منظوری اور خصوصی اقتصادی زونز ایکٹ میں ترمیم شامل ہے۔ اس کے علاوہ، اجلاس بلانے کے نوٹس کی مدت کو 21 دن سے کم کر کے سات دن کر دیا گیا تاکہ ان زونز کے لیے اہم اقدامات کو بروقت مکمل کیا جا سکے۔
وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، نجکاری و مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت بی او آئی کی منظوری کمیٹی کا نواں اجلاس منعقد ہوا جس میں گلگت بلتستان سمیت صوبائی حکومتوں کی نمائندگی کی گئی۔
علیم خان نے کہا کہ ملک بھر میں 35 انڈسٹریل زونز کے سروے کی تکمیل، ان کے مسائل کی نشاندہی اور ان کا حل ایک بڑی پیش رفت اور اہم کامیابی ہے جس کے معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایس ای زیڈز کی اپ گریڈیشن کم سے کم وقت میں کی گئی ہے، اس سلسلے میں بہتر معیار کو یقینی بنانے کے لئے اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
علیم خان نے ہدایت کی کہ تمام صوبائی حکومتیں اور متعلقہ محکمے ایس ای زیڈز کی یہ سروے رپورٹ ارسال کریں۔
انہوں نے بتایا کہ اب ان صنعتی زونز کا ڈیجیٹل ڈیٹا دستیاب ہے جو ایک مشترکہ ملکیت ہے اور تمام متعلقہ اداروں کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بی او آئی کی منظوری کمیٹی کے باقاعدہ اور بروقت اجلاس منعقد کرنا بہت ضروری ہے تاکہ مسائل کو جلد حل کیا جا سکے، اس لیے کمیٹی کا اگلا اجلاس فروری میں دوبارہ بلایا جانا چاہیے۔
علیم خان نے کہا کہ ایس ای زیڈز سے متعلق تمام معاملات مکمل طور پر اپ ڈیٹ کر دیے گئے ہیں جو موجودہ ضروریات اور فراہم کردہ جدید سہولتوں کے مطابق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان ایس ای زیڈز میں جدید سہولتوں سے لیس سرمایہ کاری دیگر ممالک سے حاصل کی جائے گی جس سے تیز رفتار اقتصادی ترقی ممکن ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ غیر ضروری پیچیدگیوں کے بجائے ہمیں ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے سہولتیں پیدا کرنی ہوں گی، جس کے لیے ہم ان ایس ای زیڈز میں تمام اقسام کی صنعتوں کو فروغ دیں گے تاکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ زرِ مبادلہ کا اضافہ کیا جا سکے۔
اجلاس میں شرکاء نے زیر التوا مسائل پر مثبت تبادلہ خیال کیا، ایس ای زیڈز کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور 18 نکاتی ایکشن پلان پیش کیا۔
سیکرٹری بورڈ آف پاکستان اور مختلف صوبوں کے سینئر افسران نے ایس ای زیڈز اور محکمانہ امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments