احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی پر ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن اور کک بیک لینے کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی۔

پرویز الہٰی نے صحت جرم سے انکار کردیا تاہم انہوں نے چارج شیٹ پر دستخط کردیے۔

عدالت نے نیب کو ہدایت دی کہ 21 جنوری کو گواہوں کو پیش کر کے ان کے بیانات ریکارڈ کروائے۔

عدالت نے پرویز الٰہی کی جانب سے صحت کے مسائل کے باعث ذاتی پیشی سے مستقل استثنیٰ کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کردیا۔

عدالت اس کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی، خالد محمود چٹھہ، آصف محمود، نعیم اقبال، محمد اصغر اور اسد علی پر فرد جرم عائد کرچکی ہے۔

نیب نے دسمبر 2023 میں پرویز الٰہی، ان کے بیٹے مونس الٰہی اور 11 دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ پرویز الٰہی کے دوسرے دور حکومت میں گجرات میں ترقیاتی منصوبوں کے معاہدوں کے سلسلے میں ایک ارب 23 کروڑ روپے رشوت وصول کی گئی۔

نیب نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ مبینہ رشوت کی رقم مونس اور ان کے اہل خانہ کے اکاؤنٹس میں جمع کرائی گئی تھی۔

نیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ تفتیش میں ملزمان قصوروار پائے گئے اور عدالت سے استدعا کی گئی کہ انہیں اس کے مطابق سزا دی جائے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف