ایف بی آر کے انفرااسٹرکچر کو اہم انفرااسٹرکچر قرار دے دیا گیا
- اقدام کا مقصد ایف بی آر کے انتہائی حساس ڈیٹا کو سائبر حملوں سے محفوظ رکھنا ہے
وفاقی کابینہ نے ریونیو ڈویژن کی سفارش پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے انفرااسٹرکچر کو پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پی ای سی اے) 2016 کے تحت اہم بنیادی ڈھانچہ قرار دینے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس اقدام کا مقصد ایف بی آر کے انتہائی حساس ڈیٹا کو سائبر حملوں، جیسے ہیکنگ اور کسی بھی غیر قانونی مداخلت سے محفوظ رکھنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام سے ایف بی آر کے حساس ڈیٹا کے تحفظ میں کافی مدد ملے گی۔
یہ اقدام اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خاندان کے افراد کے ٹیکس ریکارڈ پریس میں لیک ہونے کے دو سال سے زائد عرصے بعد کیا گیا جس میں ان پر اور ان کے خاندان پر چھ سالہ مدت کے دوران 12.7 ارب روپے مالیت کے اثاثے جمع کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
وفاقی کابینہ نے ایوی ایشن ڈویژن کی سفارش پر فلائی دبئی کی لاہور اور اسلام آباد سے دبئی اور دبئی سے لاہور اور اسلام آباد کے لیے ہفتہ وار پروازوں کے عارضی آپریٹنگ پرمٹس کی توسیع کی بھی منظوری دے دی۔
یہ توسیع 4 جنوری 2025 سے 3 فروری 2025 تک کی گئی ہے۔
کابینہ کو وزارت بحری امور کی جانب سے مارچ 2024 سے گوادر پورٹ کے ذریعے 11 وفاقی وزارتوں/ڈویژنز کی جانب سے پبلک سیکٹر کی درآمدات و برآمدات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعظم شہباز شریف، جنہوں نے اجلاس کی صدارت کی، نے ہدایت دی کہ تمام متعلقہ وزارتوں کی رپورٹس بریفنگ میں شامل کی جائیں اور ایک جامع رپورٹ پیش کی جائے۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ تمام سرکاری شعبے کی درآمدات اور برآمدات کا 60 فیصد گوادر پورٹ کے ذریعے کیا جائے۔
کابینہ کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز میں ای آفس سسٹم کے نفاذ کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر ای-آفس نافذ کررہی ہے۔
اجلاس میں وضاحت کی گئی کہ یکم جنوری 2025 سے تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے درمیان رابطے پیپر لیس ہوں گے، اور تمام فائلوں کی نقل و حرکت اور خط و کتابت صرف ای-آفس کے ذریعے کی جائے گی۔
یہ بھی بتایا گیا کہ 21 وزارتوں/ ڈویژنز میں ای آفس کو مکمل طور پر نافذ کیا گیا ہے۔
ای آفس کے نفاذ سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ اسٹیشنری اور ایندھن کی بچت سے خزانے کو بھی فائدہ ہوگا۔
ای آفس کے آغاز کے بعد وزیراعظم آفس میں سمریوں کی پروسیسنگ کا وقت کم ہو کر صرف 3 دن رہ گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر اسکولوں اور کالجوں کے لیے ریفربشڈ کروم بکس کی خریداری کی منظوری دے دی، اور پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس کی شق 21-A کے تحت استثنیٰ دے دیا۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ خریداری کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کیا جائے۔
کابینہ نے ٹیکسٹائل پارکس کے قیام کے حوالے سے سرمایہ کاری بورڈ اور چین کے شینڈونگ روئی گروپ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دی۔
کابینہ نے وزارت خارجہ کی سفارش پر جمہوریہ سربیا کی وزارت خارجہ کی ڈپلومیٹک اکیڈمی اور پاکستان کی وزارت خارجہ کی فارن سروس اکیڈمی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دی۔
کابینہ کو نجی حج آپریٹرز کورٹ کیسز سے متعلق کابینہ کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئیں۔
کمیٹی نے سفارش کی کہ 2025 کے لیے حج کے انتظامات موجودہ 46 آپریٹرز ہی کریں۔
کمیٹی نے یہ بھی تجویز دی کہ آئندہ سالوں کے لئے نئی حج پالیسی تشکیل دی جائے۔ وفاقی کابینہ نے کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ نجی حج آپریٹرز سے متعلق تمام زیر التواء عدالتی مقدمات کو نمٹانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
وفاقی کابینہ نے 31 دسمبر 2024 اور یکم جنوری 2025 کو ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے قانون ساز مقدمات کے اجلاسوں کے دوران کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments