خیبر پختونخوا میں مختلف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 19 خارجی دہشت گرد ہلاک، 3 جوان شہید ہوگئے،آئی ایس پی آر
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبر پختونخوا میں 3 مختلف کارروائیوں میں 3 جوان شہید اور 19 خوارج ( دہشت گرد) مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ خوارج کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز نے ضلع پشاور کے علاقے متنی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو موثر انداز میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 8 خوارج ہلاک ہوئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر ایک اور آپریشن ضلع مہمند کے علاقے بائیزئی میں کیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں سیکورٹی فورسز نے 8 خوارج کو موثر طور پر نشانہ بنایا اور انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ترجمان پاک فوج کے بیان کے مطابق ضلع کرک میں تیسری کارروائی کے دوران سیکورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 3 خوارج ہلاک ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران قوم کے 3 بہادر سپوتوں ضلع غذر کے رہائشی 38 سالہ لانس حوالدار عباس علی ، ضلع اسکردو کے رہائشی 37 سالہ نائیک محمد نذیر اور ضلع اٹک کے رہنے والے 37 سالہ نائیک محمد عثمان نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی خرجی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ان قربانیوں سے ہمارے عزم کو مزید تقویت ملتی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کے پی میں سیکورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں کو سراہا ہے۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم ملک کے امن و سلامتی میں خلل ڈالنے کی خوارج کی مذموم کوششوں کو ناکام بنائیں گے۔
وزیراعظم نے شہید جوانوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔
گزشتہ ماہ خیبر پختونخوا میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 3 مختلف کارروائیوں کے دوران ایک فوجی افسر شہید اور 13 دہشت گرد مارے گئے تھے۔
Comments