تحریک انصاف کا حکومت سے بامعنی مذاکرات کیلئے عمران خان تک بلا روک ٹوک رسائی کا مطالبہ
- حکومت اور پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ ماہ کشیدگی کم کرنے کے لیے مذاکرات شروع کیے تھے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے حکومت کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے جیل میں قید اپنے بانی عمران خان تک بلا روک ٹوک رسائی کا مطالبہ کیا ہے۔
منگل کو پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر گوہر علی خان اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ مذاکرات کے دوسرے دور کے دوران ان کی مذاکراتی ٹیم نے درخواست کی تھی کہ حکومت عمران خان کے ساتھ ”بلا نگرانی اور بلا روک ٹوک“ ملاقات کی اجازت دے۔
انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی قیادت اور سابق وزیراعظم کے درمیان ملاقات کی کوئی نگرانی نہیں ہونی چاہیے۔
اس سے قبل منگل کو سابق حکمران جماعت نے اشارہ دیا تھا کہ اگر ان کے رہنماؤں کو جیل میں قید سابق وزیر اعظم تک رسائی نہیں دی گئی تو مذاکرات کا تیسرا دور بلا نتیجہ ہوگا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پریس کانفرنس میں زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو جیل میں پارٹی کے بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تو تیسرے اجلاس سے بھی کوئی نتیجہ اخذ نہیں ہوگا۔
اس سے قبل پی ٹی آئی نے مطالبات کی حتمی فہرست کے حوالے سے عمران خان سے مشاورت کے لیے حکومت سے مزید وقت کی درخواست کی تھی کیونکہ مذاکرات کا دوسرا دور گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوا تھا۔
مذاکرات کا پہلا دور 23 دسمبر کو ہوا تھا، جس کے دوران حکومت نے پی ٹی آئی سے آئندہ اجلاس میں اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرنے کو کہا تھا۔
پی ٹی آئی کے متوقع مطالبات میں سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا قیام شامل ہے۔
تاہم، مطالبات پیش کرنے کے بجائے، پی ٹی آئی کمیٹی نے حکومت سے آئندہ ہفتے مذاکرات کے لئے ایک نئی تاریخ مقرر کرنے کی درخواست کی اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارٹی رہنماؤں کو عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت دی جائے تاکہ حتمی فہرست پر ان سے مشاورت کی جاسکے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق 2 جنوری کو وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیموں کے درمیان ان کیمرہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔
اسپیکر ایاز صادق نے اپنے افتتاحی کلمات میں مذاکراتی کمیٹی کے شرکاء کو خوش آمدید کہا تھا۔
انہوں نے 2 جنوری کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ آج ہماری مذاکراتی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہے۔ کچھ ارکان پہلے اجلاس میں شرکت کرنے سے قاصر تھے۔ تاہم ابتدائی ملاقات انتہائی مثبت اور خوشگوار ماحول میں ہوئی۔
ایاز صادق نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا کردار سہولت کار کا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ مذاکرات میں شامل تمام فریق مثبت انداز میں آگے بڑھیں گے۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ہم سب پاکستانی ہیں اور پاکستان کو درپیش چیلنجز حل کرنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ملک کے اہم مسائل کو حل کرنے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ ابتدائی گراوٹ کے باوجود مارکیٹ میں بحالی ہوئی، وزیر اعظم کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت بجلی کے نرخوں میں کمی پر غور کر رہی ہے، جس نے حصص کی قیمتوں کی بحالی میں کردار ادا کیا۔
Comments