خام تیل کی قیمتوں میں منگل کو کمی ریکارڈ کی گئی ۔
پچھلے ہفتے کی بڑھوتری کے بعد تکنیکی اصلاح کے باعث دوسرے دن بھی خام تیل کی قیمتوں میں کمی رہی جبکہ وافر سپلائی اور مضبوط ڈالر نے بھی قیمتوں پر اثر ڈالا۔
برینٹ فیوچرز 28 سینٹ یا 0.37 فیصد کم ہوکر 76.02 ڈالر فی بیرل رہا جب کہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) خام تیل 33 سینٹ یا 0.45 فیصد کی کمی سے 73.23 ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
دونوں بینچ مارکس پچھلے ہفتے پانچ دن تک مسلسل بڑھے اور جمعہ کو اکتوبر کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، جس کی جزوی وجہ چین کی لڑکھڑاتی ہوئی معیشت کی بحالی کے لئے مزید مالی محرکات کی توقعات ہیں۔
فلپ نووا کی سینئر مارکیٹ تجزیہ کار پرینکا سچدیوا نے امریکہ اور جرمنی سے مندی کی معاشی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رواں ہفتے کی کمزوری ممکنہ طور پر تکنیکی اصلاح کی وجہ سے ہے کیونکہ تاجر عالمی سطح پر نرم معاشی اعدادوشمار پر رد عمل دے رہے ہیں ۔
رینکا سچدیوا نے کہا کہ اس کے علاوہ، ڈالر کی مضبوطی مارکیٹ کے جذبات کے ساتھ ہم آہنگ ہو رہی ہے اور تیل کی قیمتوں میں موجودہ اضافے کو کم کرتی نظر آ رہی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے محصولات کی حد کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر امریکی ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن یہ گزشتہ ہفتے دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
مضبوط ڈالر دیگر کرنسیوں کے حاملین کے لیے تیل کو مہنگا بنا دیتا ہے۔ غیر اوپیک ممالک سے بڑھتی ہوئی مانگ اور چین سے کمزور مانگ کے ساتھ، توقع ہے کہ آئندہ سال تیل کی منڈی میں فراہمی کا اچھا توازن رہے گا، جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے پر بھی حد لگی ہے۔
آئی این جی تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں لکھا کہ ایسا لگتا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ اپنی رفتار کھوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔
اگرچہ فزیکل مارکیٹ میں کچھ سختی آئی ہے، لیکن 2025 تک بنیادی عوامل ابھی بھی آرام دہ نظر آ رہے ہیں، جو اوپر کی طرف اضافے کو محدود رکھیں گے۔
Comments