قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے غیر رجسٹرڈ گاڑیوں پر بھاری فیسوں اور جرمانوں کے نفاذ پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
کمیٹی نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ نہ صرف 2 اگست 2024 کے نوٹیفکیشن نمبر 5 (12) قانون/2021 کی منسوخی کو یقینی بنائے بلکہ کمیٹی کی سابقہ سفارشات کے مطابق عوام کی جمع کی گئی رقم کی واپسی کو بھی یقینی بنائے۔
قومی اسمبلی کی کمیٹی نے نئی رجسٹریشن کے لئے ایک بار کی رعایت اور 3 ماہ کے لئے ٹوکن لیٹ فیس میں بھی سفارش کی ہے۔
عدالت نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ محکموں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے تاکہ بڑھے ہوئے سلیب پر نظر ثانی کی جاسکے اور رجسٹریشن فیس کا معیاری ڈھانچہ وضع کیا جاسکے۔
رکن قومی اسمبلی و چیئرمین راجہ خرم شہزاد نواز کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں پیر کو قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا آٹھواں اجلاس ہوا۔
انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کو سخت سزائیں
اجلاس کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت کی گئی کہ وہ ملک میں انسانی اسمگلنگ کے کیسز سے نمٹنے کے لیے حکومت کی موجودہ پالیسی اور حکمت عملی سے کمیٹی کو آگاہ کریں۔
چیئرمین نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ وہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کے لئے سخت سزاؤں کے لئے قانون سازی کا مسودہ تیار کرکے پیش کریں اور ایسے معاملات میں ملوث ایف آئی اے حکام اور افسران پر ذمہ داری کا تعین کریں۔
دریں اثناء وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا بھی حکم دیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ وہ بیرون ملک انسانی اسمگلنگ میں ملوث پاکستانیوں کی وطن واپسی میں تیزی لانے کے لئے متعلقہ ممالک کے ساتھ تعاون کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز انسانی اسمگلروں کے خلاف کئے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
بین الاقوامی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے پر ناراضگی
چیئرمین کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے کمیٹی کو رکن قومی اسمبلی شازیہ ثوبیہ اسلم سومرو کے سوال پر بریفنگ دی اور اسلام آباد کے ماسٹر پلان کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے بین الاقوامی کمپنیوں کی بھرتیوں پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ٹیکس دہندگان کے پیسے کا ضیاع قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت داخلہ اسلام آباد کے ماسٹر پلان کو بروقت حتمی شکل دینے کے لئے مقامی پیشہ ور ماہرین، ٹاؤن پلانرز اور معتبر فرموں کی خدمات حاصل کرے۔
اجلاس میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، سیدہ نوشین افتخار، محمد جمال احسن خان، نثار احمد، صاحبزادہ محمد حامد رضا، محمد ارشد ساہی، جمشید احمد، سید رفیع اللہ، سردار نبیل احمد گبول، عبدالقادر پٹیل، خواجہ اظہار الحسن، نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی، زرتاج گل اور ملک شاکر بشیر اعوان نے شرکت کی۔
اجلاس میں شازیہ ثوبیہ اسلم سومرو، صوفیہ سعید شاہ، اراکین قومی اسمبلی، سیکرٹری اور وزارت داخلہ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
Comments