وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ’اوڑان پاکستان‘ پروگرام ملک کو ترقی و خوشحالی کی جانب لے جائے گا۔

اتوار کو نارووال میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان معاشی استحکام کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ایک طویل عرصے کے بعد پاکستان ایک بار پھر ترقی کے سفر پر گامزن ہے اور پانچ سالہ ملکی اقتصادی اقدام تمام اہداف کے حصول کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پالیسیوں میں استحکام اور تسلسل کو یقینی بنایا جائے تو پاکستان دنیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن کر ابھر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت اور تشدد کی سیاست ملک کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو دھرنوں اور مظاہروں کے بجائے استحکام اور تسلسل کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان کے نعرے نے عوام کو گمراہ کیا اور پی ٹی آئی کے بانی کی حکومت نے ملک میں عدم استحکام پیدا کیا اور معیشت کو پٹری سے اتار دیا۔

احسن اقبال نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے سیاہ ترین دور میں کوئی ترقیاتی منصوبہ مکمل نہیں ہوا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وہ تمام ترقیاتی منصوبے جو عوام کی بہتری کے لیے تھے پی ٹی آئی حکومت کے دور میں بند کر دیے گئے۔

احسن اقبال نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہیں معلوم کہ بجٹ کہاں گیا اور کہاں خرچ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کے دور میں ملک میں کوئی استحکام نہیں دیکھا گیا۔

انہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال پر امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب ملک ایک بار پھر خوشحالی دیکھنے کے لیے تیار ہے۔

قبل ازیں احسن اقبال نے کہا تھا کہ اب ملک میں دوبارہ انتشار کی کوئی گنجائش نہیں رہے گی۔

اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ کوئی بھی ملک پاکستان سے زیادہ امیر نہیں ہے لیکن انتشار، بدامنی اور سیاسی عدم استحکام نے ملک کو مایوسی میں دھکیل دیا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں منفی تجربہ کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے ”اوڑان پاکستان“ اقدام کو ملک کے لئے ”گیم چینجر“ قرار دیا۔

ملک میں اتحاد کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ملک کی معیشت کو ایک نئی اڑان دینے کے لئے سب کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ملک کے پاس وسائل کی بے پناہ دولت ہے۔

Comments

200 حروف