وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی مفاد سب سے اوپر ہے، مرکز، صوبوں اور دفاعی اداروں کو مل کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مربوط منصوبہ تیار کرنا چاہیے۔

اسلام آباد میں نیشنل ایکشن پلان سے متعلق اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ فتنہ الخوارج کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے، ترقی و خوشحالی کے ایجنڈے کے حصول کے لیے پورے ملک میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری ضروری ہے۔

وزیراعظم نے پولیس کو جدید آلات سے لیس کرنے اور پولیس میں میرٹ کی بنیاد پر شمولیت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے ڈیجیٹل دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے اقدامات پر بھی زور دیا ، ”جہاں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے اور لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے سوشل میڈیا پر پھیلایا جاتا ہے“۔

ان کا خطاب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب سکیورٹی فورسز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے والے حملوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

گزشتہ ہفتے صوبہ خیبر پختونخوا میں انٹیلی جنس پر مبنی تین الگ الگ کارروائیوں کے دوران ایک فوجی افسر شہید اور تیرہ دہشت گرد مارے گئے تھے۔

گزشتہ ماہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم ایک ساتھ کھڑے ہوں اور کہیں کہ دہشت گردی پر مزید سیاست نہ کی جائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے 2024 میں مجموعی طور پر 59 ہزار 775 آپریشن کیے۔

انہوں نے کہا کہ ان کامیاب کارروائیوں کے دوران خوارج سمیت 925 دہشت گردوں کو جہنم میں بھیج دیا گیا جبکہ متعدد کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے مقابلے میں 2024 میں سب سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف ایک طویل جنگ لڑی ہے اور اب بھی جاری ہے۔

Comments

200 حروف