وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیا گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ نہ صرف خطے میں خوشحالی لائے گا بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔
وزیراعظم نے جدید سہولیات سے آراستہ بین الاقوامی معیار کے ہوائی اڈے کی تعمیر پر چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے پاکستان اور چین کی مضبوط دوستی کا منہ بولتا ثبوت قرار دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ نئے ایئرپورٹ کو ٹرانزٹ پوائنٹ بنانے کے لیے جامع منصوبہ تیار کیا جائے۔
انہوں نے ایئرپورٹ کو ملک کے دیگر علاقوں بالخصوص بلوچستان سے ملانے والے روڈ سسٹم کو بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی جبکہ نئے ایئرپورٹ کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کو بھی یقینی بنایا جائے۔
اجلاس کے دوران شہباز شریف کو بتایا گیا کہ گوادر سے مسقط کے لیے پروازیں 10 جنوری 2025 سے شروع ہوں گی جبکہ پاکستان، چین، عمان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ایئرلائنز کی جانب سے گوادر سے اندرون ملک اور بین الاقوامی فلائٹ آپریشن شروع کرنے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔
اسی طرح پاکستان ایئرلائنز (پی آئی اے) کے کراچی اور گوادر کے درمیان فلائٹ آپریشن کا موجودہ دورانیہ جلد ہی ہفتے میں تین گنا تک بڑھا یا جائے گا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ گوادر ایئرپورٹ رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے جس میں اے 380 طیاروں کو ہینڈل کرنے کی گنجائش ہے جبکہ سالانہ 4 لاکھ افراد اس ہوائی اڈے سے سفر کریں گے۔
پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی پہلے ہی نیو گوادر ایئرپورٹ کو ایروڈرم سرٹیفکیٹ جاری کرچکی ہے جبکہ پاکستان کسٹمز نے بھی ایئرپورٹ کو نوٹیفائی کر دیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج، گوداموں، کوریئر سروسز، کارگو شیڈز، ٹیکنیکل گراؤنڈ سپورٹ گیجٹس، فیول فارمز، ہوٹلز اور شاپنگ مالز کی سہولیات کے لیے بھی زمین مختص کی گئی ہے۔
ایئرپورٹ پر بینک برانچوں اور اے ٹی ایم مشینوں کے قیام کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں رجسٹرڈ تمام بینک بھی رابطے میں ہیں۔
مزید برآں اجلاس کو بتایا گیا کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے کا پہلا حصہ، جس کا مقصد گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ساتھ روڈ لنک کو بہتر بنانا تھا، مکمل ہو چکا ہے جبکہ دوسرے حصے کی فزیبلٹی تیار کی جا رہی ہے۔
اجلاس میں وزیر دفاع و ہوابازی خواجہ آصف، وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور ڈویژن احد خان چیمہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر نجکاری، سرمایہ کاری و مواصلات عبدالعلیم خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments