جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) نے اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے حوالے سے اپنے تازہ ترین قواعد و ضوابط کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جج کی حیثیت سے تقرری کے لیے کسی شخص کے میرٹ کا اندازہ آئین میں بیان کردہ جج کے حلف میں طے شدہ معیار کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں جوڈیشل کمیشن رولز 2010 کی جگہ نئے قوانین متعارف کرائے گئے۔

نئی گائیڈ لائنز کے تحت کمیشن اعلیٰ عدلیہ میں تقرری یا ترقی کے لیے نامزد شخص کے میرٹ کا جائزہ لیتے وقت متعدد عوامل کو مدنظر رکھے گا۔

جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ معیار میں پیشہ ورانہ قابلیت اور تجربہ، قانونی اہلیت، پیشہ ورانہ طرز عمل، کارکردگی، مواصلات کی مہارت، سالمیت اور آزادی شامل ہیں۔ تاہم کمیشن کی جانب سے متعلقہ سمجھے جانے والے کسی بھی دوسرے معاملے کو بھی اس عمل کے دوران مدنظر رکھا جا سکتا ہے۔

ہائی کورٹس میں ججوں کی تقرری کے لئے نامزدگیوں کو شروع کرنے اور حتمی شکل دینے میں ، جوڈیشل کمیشن ممبران وکیلوں اور عدالتی افسران دونوں کی منصفانہ نمائندگی کو یقینی بنائیں گے۔ عدالتی افسران کے معاملے میں مقررہ معیار کے مطابق طے شدہ فٹنس کے علاوہ جوڈیشل سروس میں ان کی سنیارٹی پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔

عدالتی افسر کی نامزدگی شروع کرنے کی غرض سے متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے علاوہ کوئی بھی رکن رجسٹرار کے ذریعے متعلقہ جوڈیشل افسر سے مطلوبہ معلومات اور نامزدگی فارم کے ساتھ منسلک کیے جانے والے مواد کو حاصل کرے گا۔

مذکورہ مقصد کے لئے وہ متعلقہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار سے متعلقہ ہائی کورٹ سے متعلقہ جوڈیشل افسر کے سروس ریکارڈ کے بارے میں کوئی رپورٹ طلب کرسکتا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹس میں ججوں کی تقرری کے لئے نامزدگیوں کو شروع کرنے اور حتمی شکل دینے میں ، ممبران مقررہ معیار کے تابع ، صنف ، علاقے اور مذہب کے لحاظ سے مناسب تنوع کو یقینی بنائیں گے۔ ایڈیشنل ججوں کی توثیق کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن جج کی جانب سے دیے گئے فیصلوں کی مقدار اور معیار اور دیگر عدالتی کام کے ساتھ ساتھ مدت کے دوران عدالتی اخلاقیات اور طرز عمل کی تعمیل بشمول غیر جانبداری، معروضیت، مزاج اور رویے دونوں پر غور کرے گی۔

نئے قواعد کے مطابق کمیشن کا ایک سیکریٹریٹ ہوگا جو اسلام آباد میں سپریم کورٹ کی عمارت یا ایسی دوسری جگہ پر قائم ہوگا جس کا تعین جوڈیشل کمیشن کے چیئرپرسن کریں گے۔

سیکریٹریٹ کمیشن کی تمام کارروائیوں کا ریکارڈ رکھے گا اور اس کی سربراہی ایک سیکرٹری کرے گا۔ اس میں دیگر افسران اور عملہ بھی شامل ہوگا جس کا تعین جوڈیشل کمیشن چیئرمین کریں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف