پاکستان کے جوہری پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، شہباز شریف
- پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے جوہری پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام صرف دفاعی مقاصد کے لیے ہے اور اسے جارحانہ طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔
دریں اثنا وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بیلسٹک میزائل پروگرام سے مبینہ طور پر تعلق ہونے پر امریکہ کی جانب سے چار پاکستانی کمپنیوں پر حالیہ پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کابینہ کو بتایا کہ ہمارے نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس اور دیگر اداروں پر عائد پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جارحانہ جوہری نظام کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ یہ 100 فیصد پاکستان کے دفاع کے لئے ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ یہ اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
گزشتہ ہفتے امریکہ نے کہا تھا کہ وہ جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق نئی پابندیاں عائد کر رہا ہے، جس میں اس پروگرام کی نگرانی کرنے والی سرکاری دفاعی ایجنسی بھی شامل ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس اور تین کمپنیوں پر یہ پابندیاں ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت عائد کی گئی ہیں جس کے تحت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے ذرائع کو ہدف بنایا گیا ہے۔
اس کے جواب میں پاکستان نے نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس اور تین تجارتی اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو ’بدقسمتی اور متعصبانہ‘ قرار دیا تھا۔
بعد ازاں امریکی قومی سلامتی کے نائب مشیر جون فائنر نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری نے اسے ’ابھرتا ہوا خطرہ‘ بنا دیا ہے۔
جون فائنر نے کہا کہ اسلام آباد کے طرز عمل نے اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے مقاصد کے بارے میں ”حقیقی سوالات“ کھڑے کیے ہیں۔
جون فائنر نے کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس سامعین سے بات کرتے ہوئے کہا، “ہمارے لیے پاکستان کے اقدامات کو امریکہ کے لیے ابھرتے ہوئے خطرے کے علاوہ کسی اور چیز کے طور پر دیکھنا مشکل ہے۔
Comments