حکومت کی انٹرنیٹ پر پابندیاں عوام کو قابو کرنے اور حقائق چھپانے کی کوشش ہیں، بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ پر پابندیوں اور سست روی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے عوام کو ’کنٹرول اور سینسر کرنے کی کوشش‘ قرار دیا ہے۔
جامشورو میں سندھ یونیورسٹی کی گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سڑکیں، شاہراہیں اور موٹرویز ہمارا بنیادی ڈھانچہ ہوا کرتی تھیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے انٹرنیٹ کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں یہ ہماری بینڈوتھ، ہماری فائبر آپٹک کیبل اور آج کے دور میں ہماری وائرلیس انٹرنیٹ خدمات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں لوگوں کو کنٹرول کرنے اور محدود کرنے کی کوششیں کی گئی تھیں جیسا کہ اب بھی جاری ہیں۔
انہوں نے گریجویشن تقریب کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ کی طاقت اور ان کے خوف کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ آپ اپنے حقوق کے حصول کے لئے انٹرنیٹ کا استعمال کریں۔
چیئرمین پی پی پی کی جانب سے یہ تازہ ترین تنقید ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان پیپلزپارٹی نے ملک بھر میں انٹرنیٹ پابندیوں پر وفاقی حکومت پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔
اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری نے انٹرنیٹ کی رفتار محدود کرنے اور وی پی این ز کو بند کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے حال ہی میں کہا تھا کہ ہم سے وی پی این کٹ آف یا انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کے بارے میں رابطہ نہیں کیا گیا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے حال ہی میں کہا ہے کہ فیصلہ ساز وی پی این کے اے بی سی سے لاعلم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر وی پی این پر حکومت سے مشاورت کی گئی تو نئے قواعد و ضوابط کی وضاحت کی جانی چاہئے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یہ انٹرنیٹ کی رفتار کا دور ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کو 4 جی سروس فراہم کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن انٹرنیٹ کی رفتار کمزور ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ صرف 3 جی انٹرنیٹ سروس پیش کی جارہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرنیٹ کی رفتار سست ہوگئی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے آج اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کو اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہونا چاہیے اور ان کی امنگوں کی آواز بلند کرنی چاہیے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ہمیں بیداری پیدا کرنی ہوگی اور اپنے حقوق کے لئے لڑنا ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ تاریخ بتاتی ہے کہ عوام کو دیے گیے حقوق کس طرح کوئی ریاست شہریوں سے چھین لیتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’حقوق کا ڈیجیٹل بل‘ ضروری ہے اور ملک کے طلبہ اور نوجوانوں کو مل کر اس کا مسودہ تیار کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے دور کے لئے ’حقوق کے ڈیجیٹل بل‘ کی جانب بڑھتے ہوئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
Comments