آئی ایف سی، مقامی بینک پاکستان میں ٹائروں کی پیداوار کے لیے 52.2 ملین ڈالر کی مالی امداد فراہم کریں گے
ورلڈ بینک گروپ کا رکن انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) اور پاکستانی بینکوں کا کنسورشیم بشمول ایچ بی ایل، میزان بینک، بینک الفلاح اور حبیب میٹروپولیٹن بینک پاکستان میں گرین فیلڈ ٹائر مینوفیکچرنگ پلانٹ کی ترقی میں آرمسٹرانگ زیڈ ای پرائیویٹ لمیٹڈ کی مدد کے لیے 50.2 ملین ڈالر تک کی فنانسنگ فراہم کریں گے۔
پیر کو جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق مقامی ٹائر کی پیداوار کو فروغ دینے کے لئے یہ پلانٹ سندھ کے شہر گھارو میں قائم کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فنانسنگ میں آئی ایف سی سے 25 ملین ڈالر کا قرض اور مقامی بینکوں سے پاکستانی روپے میں 25.2 ملین ڈالر تک کی سرمایہ کاری شامل ہے۔ آئی ایف سی کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے پاکستان میں مقامی طور پر تیار کردہ بین الاقوامی برانڈ متعارف کرایا جائے گا۔
اس منصوبے سے 1800 سے زائد براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہونے کی توقع ہے اور ٹیکنالوجی اور معلومات کی منتقلی کے ذریعے اس شعبے کی مسابقت کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
آئی ایف سی نے بتایا کہ گزشتہ دہائی کے دوران پاکستان میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور 2023 میں ان گاڑیوں کی تعداد تقریبا 3 کروڑ تک پہنچ گئی، ان میں سے 2 کرور 30 لاکھ 2 پہیوں والی گاڑیاں بھی شامل ہیں۔
تاہم تکنیکی مہارت اور ٹیکنالوجی کی کمی اور غیر رسمی مارکیٹ کے فقدان کی وجہ سے مقامی ٹائر مینوفیکچرنگ محدود ہے جس کی وجہ سے ملک درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، ان درآمدات میں کمی سے ملک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
آرمسٹرانگ زیڈ ای پرائیوٹ لمیٹڈ پاکستان سے تعلق رکھنے والی اور مکمل ملکیتی کمپنی ہے جو ٹائروں کے کاروبار کرتی ہے اوراس کے آپریشنز 85 سے زائد ممالک میں فعال ہیں۔
آرمسٹرانگ زیڈ ای کے چیئرمین عظیم یوسف زئی نے کہا کہ آرمسٹرانگ زیڈ ای کو آئی ایف سی اور ہمارے پارٹنر بینکوں ایچ بی ایل، میزان بینک، بینک الفلاح اور حبیب میٹروپولیٹن بینک، کا اعتماد اور حمایت ملنے پرانتہائی فخر ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تبدیلی کے منصوبے میں ان کی سرمایہ کاری صرف مالی حمایت نہیں بلکہ ہمارے وژن، صلاحیتوں اور ٹائر کی تیاری کے مستقبل کو شکل دینے کی اہلیت پر بھرپوراظہاراعتماد بھی ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق آئی ایف سی اپنے ذمہ دار انہ سرمایہ کاری سپورٹ ان ایمرجنگ اکانومیز (رائز) مشاورتی پروگرام کے ذریعے آرمسٹرانگ کی مدد بھی کرے گا، جو آرمسٹرانگ کے ماحولیاتی خطرات کے خطرے کے انتظامات، وسائل کی کارکردگی اور ماحولیاتی اور سماجی عمل کو مضبوط بنائے گا۔
آئی ایف سی کے ریجنل ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ، پاکستان اور افغانستان خواجہ آفتاب احمد نے کہا کہ آئی ایف سی مضبوط کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے پاکستان کی ویلیو ایڈڈ مینوفیکچرنگ صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے جو پیداوار میں اضافہ کر سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سرمایہ کاری اس عزم کی مثال ہے اوراس سے صارفین کی ٹائروں تک رسائی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی جبکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے، پیداواری صلاحیت میں اضافے اور درآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے ذریعے معیشت کو تقویت ملے گی۔
دریں اثنا وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے کہا کہ گرین فیلڈ ٹائر مینوفیکچرنگ سہولت کا منصوبہ بڑی ملکی مارکیٹ کو پورا کرنے کے علاوہ برآمدی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
خرم شہزاد نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد ملک کے لئے زرمبادلہ کے ذخائر کو بچانا اور پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور سرمایہ کاری کا ماحول مسلسل بہتر ہو رہا ہے۔
Comments