پاکستان کی سب سے بڑی ای اینڈ پی کمپنیوں میں سے ایک ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم اے آر آئی) نے اپنے قابل اطلاق ٹیکس واجبات کی ادائیگی میں ناکام رہنے والے شیئر ہولڈرز کے روکے گئے بونس حصص کی فروخت کا عمل مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو جاری کردہ نوٹس میں ای اینڈ پی نے اپنے اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کیا ہے کہ اس سے حاصل ہونے والی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرا دی گئی ہے تاکہ واجب الادا ٹیکس کی رقم کی ادائیگی کی جا سکے۔

“ہم آپ کو مطلع کرنا چاہتے ہیں کہ جن شیئر ہولڈرز نے ٹیکس کی قابل اطلاق رقم ادا نہیں کی ان کے روکے گئے بونس حصص (فائلرز کے لئے 10 فیصد اور نان فائلرز کے لئے 20 فیصد) کی فروخت کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان شیئر ہولڈرز کی ٹیکس ذمہ داریوں کو نمٹانے سے حاصل ہونے والی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی گئی ہے۔

ایم اے آر آئی نے بتایا کہ بقیہ حصص کا اجراء اسلام آباد ہائی کورٹ میں جاری کارروائی سے مشروط ہے۔

کمپنی اس معاملے کو حل کرنے کے لئے ضروری قانونی ہدایات پر سرگرمی سے عمل پیرا ہے۔

ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ سینٹرل ڈپازٹری کمپنی اور متعلقہ شیئر ہولڈرز دونوں کو پی ایس ایکس کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے فوری طور پر آگاہ کیا جائے گا۔

پاکستان کے سب سے بڑے گیس ذخیرے، ماری گیس فیلڈ، دہارکی، سندھ کو آپریٹ کرتے ہوئے، ماری پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ قدرتی گیس کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے۔

اگست میں، ماری کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے مالی سال 30 جون 2024 کے لیے 800 فیصد بونس شیئرز جاری کرنے کا اعلان کیا تھا، یعنی ہر ایک شیئر کے بدلے آٹھ شیئرز، جو کیپیٹل ریڈیمپشن ریزرو فنڈ سے اور بقیہ ریونیو ریزروز سے جاری کیے گئے۔

کمپنی نے اُس وقت کہا، ”بونس شیئرز کا اجراء کمپنی کی مضبوط مالی حالت کا عکاس ہے، جو مزید ترقی اور تنوع کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔“

Comments

200 حروف